تہران (ڈیلی اردو ) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غزہ کی عسکری تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی ہے۔
تہران ٹائمزنے بدھ کے روز اطلاع دی کہ آیت اللہ خامنہ ای سے اسماعیل ہانیہ کی تہران میں ملاقات ہوئی ہے۔
Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyed Ali Khamenei, received Ismail Haniyeh, the political bureau chief of Hamas. pic.twitter.com/lNmkgSYw8l
— Tehran Times (@TehranTimes79) March 26, 2024
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ دورہ ایران پر تہران پہنچ گئے جہاں انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں نے غزہ جنگ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں پر گفتگو کی۔
#Iran FM @Amirabdolahian officially welcomed Hamas chief Ismail Haniyeh here in Tehran on Tuesday. pic.twitter.com/yidtdS76dw
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) March 26, 2024
ایرانی میڈیا کے مطابق حماس چیف اسماعیل ہنیہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ جنگ میں فلسطینیوں نے نا قابل یقین مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے۔
Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyed Ali Khamenei, received Ismail Haniyeh, the political bureau chief of Hamas. pic.twitter.com/lNmkgSYw8l
— Tehran Times (@TehranTimes79) March 26, 2024
انکا مزید کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی مزاحمت سے اسرائیل فوجی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ دنیا میں اسرائیل کی سیاسی حمایت میں کمی ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر ایران کے شکر گزار ہیں۔
حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے اسماعیل ہنیہ کے دورہ ایران کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔
خیال رہے کہ اسماعیل ہنیہ نے 2019 سے قطر اور ترکیہ میں رہائش رکھی ہوئی ہے.
واضح رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کرتے ہوئے تقریباً 1200 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ یہ جنگجو تقریباً 240 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔
حماس کے اس دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد ہی اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے خلاف عسکری آپریشن شروع کیا تھا۔ اسرائیل کے مطابق اب تک حماس کے 10 ہزار جنگجو فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں میں مارے گئے ہیں۔
ادھر غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک والے فلسطینیوں کی تعداد تقربیا 32 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
تقریباﹰ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی سیزفائر میں اسرائیل نے تقریباﹰ ڈیڑھ سو فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا جبکہ حماس نے بھی اپنے زیر قبضہ یرغمالیوں میں سے بیسیوں کو واپس اسرائیل کے حوالے کر دیا تھا۔ اب لیکن فائر بندی ختم ہو جانے کے بعد سے اسرائیل کی طرف سے غزہ پر دوبارہ حملے کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین، امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور حال ہی میں نیوزی لینڈ جیسے مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔