اسلام آباد (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں گزشتہ روز ہونے والے خود کش حملے کے بعد بجلی پیدا کرنے والے منصوبے تربیلا ٹی فائیو پروجیکٹ پر کام روک دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات چین کے سفیر نے بدھ کو بذریعہ ہیلی کاپٹر اپنے ورکرز کی حوصلہ افزائی کے لیے داسو کیمپ کا دورہ کیا۔ چینی انجینئرز پر حملے کے بعد تربیلا ٹی فائیو پروجیکٹ پر سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر کام روک دیا گیا ہے۔
پراجیکٹ انتظامیہ کے مطابق سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ٹی فائیو منصوبے پر کام روکا گیا ہے اور اگلے نوٹی فکیشن تک تعمیراتی کام معطل رہے گا۔
واضح رہے کہ شانگلہ خودکش حملے میں پانچ چینی انجینئرز سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور یہ قافلہ اسلام آباد سے پراجیکٹ کی جانب رواں دواں تھا۔
چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجود تا حال کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اس حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ چین پاکستان میں 62 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جس کے نتیجے میں ملک بھر میں مختلف منصوبوں کے ذریعے سڑکیں، ڈیم، پائپ لائن اور بندرگاہ پر کام جاری ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف نے سنہ 2006 میں چین کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے جن میں 50 کے قریب منصوبوں پر کام ہونا تھا۔
سی پیک بیجنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا ایک بہت اہم حصہ ہے جس کی بنیاد سنہ 2013 میں مسلم لیگ ن کے دور میں رکھی گئی تھی۔
2021 میں بھی داسو منصوبے کے قریب چینی انجینیئرز کی بس پر حملہ ہوا تھا جس سے پاکستان اور چین میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے جوڑا گیا تھا۔ اس حملے میں نو چینی شہریوں سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے تھے جس پر دو ملزمان کو سزائے موت بھی سنائی گئی تھی۔
داسو وہ مقام ہے جہاں پاکستان اور چین کے درمیان ایک معاہدے کے تحت ڈیم کی تعمیر کا کام جاری ہے اور یہ اس مقام پر ہونے والا دوسرا حملہ ہے۔