ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے ‘اسرائیل سے تعلق’ رکھنے والے بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا

تہران (ڈیلی اردو/اے پی/وی او اے) ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے آبنائے ہرمز میں کارروائی کرتے ہوئے ‘اسرائیل سے تعلق’ رکھنے والے مال بردار بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘ارنا’ نے رپورٹ کیا ہے کہ پاسدارانِ انقلاب کے اہلکار ہیلی کاپٹر کی مدد سے مال بردار بحری جہاز پر اترے اور اسے ایرانی حدود میں لے گئے۔

ایم ایس سی ایریز نامی جہاز پر پرتگال کا جھنڈا آویزاں تھا جس میں عملے کے 25 ارکان سوار ہیں۔

ایم ایس سی ایریز انٹرنیشنل شپنگ مینجمنٹ کمپنی زوڈیاک میری ٹائم سے وابستہ ہے جو ایک اسرائیلی کاروباری شخص ایال اوفر کے زوڈیاک گروپ کا حصہ ہے۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق مشرقِ وسطیٰ میں دفاع کے ذمے دار عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایرانی کمانڈوز کو مال بردار جہاز پر اترتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں جہاز کے عملے کے ایک فرد کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ “کوئی باہر نہ آئے” جس کے بعد وہ اپنے ساتھیوں کو بتاتا ہے کہ جہاز کے ڈیک پر مزید کمانڈوز اتر گئے ہیں۔

ویڈیو میں دکھائی دینے والا ہیلی کاپٹر سویت یونین کے دور کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر ہے جو پاسدارانِ انقلاب سمیت یمن کے حوثی باغی بحری جہازوں پر حملوں کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایران نے اب تک باضابطہ طور پر اسرائیلی جہاز کو قبضے میں لینے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

البتہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے ایسے موقع پر مال بردار بحری جہاز کو قبضے میں لیا ہے جب اس خدشے کا اظہار کیا جارہا تھا کہ تہران دمشق میں اپنے سفارت خانے پر ہونے والے حالیہ حملے کے جواب میں ردِ عمل کا اظہار کرے گا۔

ایران نے الزام عائد کیا تھا کہ رواں ماہ کے اوائل میں دمشق میں سفارت خانے پر ہونے والے حملے میں اسرائیل ملوث ہے۔ تاہم اسرائیل نے اب تک حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

مال بردار بحری جہاز پر قبضے پر اسرائیلی وزیرِ خارجہ اسرائیل کیٹز نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ ایران ایک جرائم پیشہ ریاست ہے جو جہازوں کو قبضے میں لینے میں ملوث ہے اور وہ اب بحری قزاقوں کی طرح کارروائیاں کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ ایران 2019 کے بعد سے کئی بحری جہازوں کو قبضے میں لے چکا ہے جب کہ کئی جہازوں پر حملوں کا الزام تہران پر لگ چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں