اسلام آباد (شبیر حسین طوری) محسن پاکستان، مایہ ناز پاکستانی ایٹمی سائنسدان اور پاکستان کے ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان 83 سال کے ہو گئے ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان کو ایٹمی کلب کا ممبر بنوانے کے لئے انتہائی جان توڑ محنت کی اور انتہائی کم مدت میں پاکستان کو اس بلندی پر پہنچا دیا جس کا تصور بھی محال تھا۔ وہ پاکستانی عوام کے محبوب اور ہردلعزیز شخصیت ہیں اور ہر پاکستانی ان پر فخر کرتا ہے۔
پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیرخان یکم اپریل 1936 کو ہندوستان کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے۔ ہجرت کے بعد کراچی میں سکونت اختیار کی۔ جرمنی، ہالینڈ اور بیلجئیم کی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1976 میں پاکستان لوٹے اور وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر پاکستان کے ایٹمی پروگرام میں شمولیت اختیار کی۔
ڈاکٹر قدیر نے 8 سال کے انتہائی قلیل عرصہ میں انتھک محنت سے کہوٹہ ایٹمی پلانٹ قائم کرکے دنیا کو حیرت زدہ کردیا۔ مئی 1998ءمیں بھارت کی جانب سے ایٹمی تجربات کے بعد انتہائی قلیل وقت میں چاغی کے مقام پر 6 کامیاب ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو بھی عالمی نیوکلیئر کلب میں شامل کردیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو 1993 میں کراچی یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹر آف سائنس کی اعزازی سند دی گئی جبکہ 1996میں حکومت کی جانب سے انہیں نشان امتیاز اور 1989 میں ہلال امتیاز کے اعزازات عطا کیئے گئے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے علاوہ اپنی تعلیمی اور فلاحی خدمات کی وجہ سے بھی عوام میں ہر دلعزیز ہوتے چلے گئے۔