استنبول (ڈیلی اردو) ترکی پر 16 سال حکمرانی کرنے والے ترک صدر رجب طیب اردگان کی جماعت کو بلدیاتی الیکشن میں دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں شکست کا خطرہ پیدا ہو گیا، اپوزیشن نے انقرہ میں میئرشپ جیتنے کا دعویٰ کردیا ،اپوزیشن کو 51فیصد ووٹ حاصل ہوئے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی پر 16 سال حکمرانی کرنے والے صدر رجب طیب اردگان کی جماعت کو بلدیاتی الیکشن میں دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں شکست کا خطرہ پیدا ہو گیا، اپوزیشن نے انقرہ میں میئرشپ جیتنے کا دعویٰ کردیا۔ بلدیاتی الیکشن میں ووٹرز نے کئی شہروں کے میئرز، میونسپل کونسل اور دیگر عہدیداروں کا انتخاب کیا۔
For the first time in his political career, Recep Tayyip Erdogan was tasting defeat in the center of Turkish political power and government, Ankara and even in his beloved Istanbul. https://t.co/pcb9ll1kf7
— New York Times World (@nytimesworld) April 1, 2019
دارالحکومت انقرہ میں ننانوے فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد متحدہ اپوزیشن کے امیدوار کو سینتالیس کے مقابلے میں تقریبا اکیاون فیصد ووٹ حاصل ہوئے ،استنبول جہاں صدر اردوان نے اپنے وفادار ساتھی سابق وزیراعظم بن علی یلدرم کو میدان میں اتارا ہے، حکمران جماعت 48اعشاریہ سات ووٹ کے ساتھ کامیابی کا دعویٰ کررہی ہے، مدمقابل اپوزیشن امیدوارجنہیں48.65 فیصد ووٹ ملے وہ بھی فتح کا دعویٰ کررہے ہیں۔طیب اردوان نے انقرہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ استنبول میں میئر شپ نہ بھی ملی تو ڈسٹرکٹ کونسل پر انہی کا کنٹرول ہوگا۔
طیب اردوان بولے، حکومت کی کچھ کمزوریاں ہیں تو انہیں دورکرنا ہمارا فرض ہے، کرد اکثریتی جنوب مشرقی علاقے میں کرد حمایت یافتہ ایچ ڈی پی جیت گئی جبکہ کئی شہروں میں حکمراں جماعت کو کامیابی ملی ۔ مسلسل فتوحات سمیٹنے والے اردوان کی حمایت میں کمی کی وجہ معاشی سست روی، بے روزگاری میں اضافہ اور مہنگائی بنی ہیں۔