پیرس (ڈیلی اردو) افغان میڈیا پر طالبان کے تازہ ترین کریک ڈاؤن میں چار صحافیوں کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دو ٹی وی چینلز بند کر دیے گئے۔
AFJC condemns the recent arrests of three local journalists in southeastern Khost province for publishing music and communicating with female listeners. We call for their immediate release. @IFEX https://t.co/l9cybQuypi pic.twitter.com/xAL1B971oU
— Afghanistan Journalists Center (@AFJC_Media) April 24, 2024
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) نے چار ریڈیو صحافیوں کی رہائی اور نجی ملکیت والے دو ’تنقیدی‘ ٹی وی چینلز کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے جو کہ افغانستان میں میڈیا کی آزادی پر طالبان کی جانب سے حالیہ پابندیوں میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران شکار ہوئے ہیں۔
#Afghanistan: 4 radio journalists arrested, 2 "critical" channels closed. RSF calls on the Taliban authorities to release the journalists immediately, lift the suspension of the stations, and stop their relentless repression of press freedom.????https://t.co/SOvSLiit7H pic.twitter.com/MrVvj2a0XW
— RSF (@RSF_inter) April 24, 2024
تازہ ترین متاثرین میں صوبہ خوست میں ریڈیو کے تین صحافی شامل ہیں جنہیں 22 اپریل کو موسیقی نشر کرنے اور نشریات کے دوران خواتین سامعین کی کالیں وصول کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
????Our close friend and journalist, Habib Rahman Taseer, has been sentenced to 2.5 years in prison by a Taliban court, allegedly for insulting ‘Islamic rituals’. Taliban officials claim that they found a message on his WhatsApp that insulted 'Islamic rituals'. 1/2 pic.twitter.com/sc4i3ZEosG
— Khudai Noor Nasar (@KNNJournalist) April 25, 2024
6 اپریل کو طالبان کی انٹیلی جنس نے غزنی صوبے میں ایک ریڈیو رپورٹر کو اس کی رپورٹنگ کے سلسلے میں گرفتار کیا۔ اس کا فون ضبط کیا، اس کے مواد کا معائنہ کیا اور 16 اپریل کو دو نجی ٹی وی چینلز نور ٹی وی اور بریا ٹی وی کو ’قومی اور اسلامی اقدار‘ کا احترام نہ کرنے پر بند کردیا گیا۔
آر ایس ایف کا کہنا ہے کہ یہ تعزیری فیصلے میڈیا پر طالبان کی بےلگام پابندی کی تازہ ترین اقساط ہیں۔ حکام مسلسل صحافیوں کو نشانہ بناتے ہیں، خاص طور پر غیر ملکی میڈیا کےلیے کام کرنے والے رپورٹرز، جن پر طالبان حکومت کو بدنام کرنے کا الزام ہے اور انہیں من مانی حراست اور ہر قسم کی پابندیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے کہا کہ ساتھ ہی، نجی ملکیت والے ٹی وی نیوز چینلز کی ان کی سنسرشپ کا مقصد ایسی کسی بھی رپورٹنگ کو ختم کرنا ہے جو حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
آر ایس ایف نے حراست میں لیے گئے چار ریڈیو صحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور حکام سے نور ٹی وی اور بریا ٹی وی چینلز کی معطلی کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔