نئی دہلی (ڈیلی اردو/اے ایف پی) بھارتی حکام نے چار ایسے افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن پر بھارتی شہریوں کو یوکرین کے خلاف روس کے لیے بھرتی اور انہیں بیرون ملک ’اسمگل‘ کرنے کا الزام ہے۔
دو سال سے زیادہ عرصہ قبل شروع ہونے والی یوکرینی جنگ میں روس کے دسیوں ہزار فوجی مارے جا چکے ہیں اور ماسکو اب عالمی سطح پر مزید فوجیوں کی تلاش میں ہے۔ روسی یوکرین جنگ میں اب تک کم از کم دو بھارتی شہری بھی مارے جا چکے ہیں۔ کئی بھرتی ہونے والوں نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں ”جھوٹے بہانے کے تحت‘‘ فرنٹ لائنز پر بھیج دیا گیا تھا۔
بھارت کے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی طرف سے منگل کو رات دیر گئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس تناظر میں چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان میں وہ شخص بھی شامل ہے، جس نے روس کے لیے بھارتی شہریوں کی فوجیوں کے طور پر بھرتی میں سہولت فراہم کرنے والے نیٹ ورک کے لیے بطور مترجم کام کیا تھا۔
اس بیان میں مزید کہا گیا، ”ان دیگر ملزمان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، جو انسانوں کے اسمگلروں کے اس بین الاقوامی نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔‘‘
دو ماہ قبل تفتیش کاروں نے بھارت کے 13 مختلف مقامات پر چھاپے مارتے ہوئے کئی لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا اور اب مزید چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سی بی آئی نے مزید بتایا کہ اسے کم از کم 35 بھارتی باشندوں کے روس بھیجے جانے کے شواہد ملے ہیں۔
قبل ازیں بھارتی وزارت خارجہ نےکہا تھا کہ وہ روسی فوج میں بھرتی ہونے والے تقریباً 20 بھارتی شہریوں کو واپس لانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
روسی فوج میں بھرتی ہونے والے متعدد بھارتی باشندوں نے فروری میں نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا تھا کہ فرنٹ لائن پر بھیجے جانے سے پہلے انہیں زیادہ تنخواہوں اور روسی پاسپورٹ دیے جانے کا لالچ دیا گیا تھا۔