اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا میں ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا کے علاقے تنگی بدینزائی میں بانوت بریام خیل کےگھر پر ڈرون حملے میں خواتین اور بچے سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ دو خواتین زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خاندان چند روز قبل ہی ڈیرہ سے واپس آیا تھا۔#SouthWaziristan #Pakistan
— Shabbir Hussain Turi (@ShabbirTuri) May 14, 2024
معتبر ذرائع کے مطابق لدھا کے علاقے تنگی بدینزائی میں بانوت بریام خیل کے گھر پر ایک ڈرون حملے میں خواتین اور بچے سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ دو خواتین زخمی ہوگئے۔ تاہم انتظامیہ نے اس حوالے سے تاحال کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خاندان چند روز قبل ہی ڈیرہ سے واپس آیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت بانوت خان، رابعہ خان، 17 سالہ شازیب خان، 13 سالہ عُظمہ اور 4 سالہ راجمہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ جبکہ زخمیوں کو ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب مقامی صحافیوں اور اسی علاقے سے سابق رکن قومی اسمبلی جمال الدین نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ یہ مبینہ طور پر ڈرون حملہ تھا۔
A former member of Parliament confirms the drone strike in South Waziristan, Pakistan. He condemned the drone strike and compared Pakistani actions with those of Israel. https://t.co/JkpE12idkB
— FJ (@Natsecjeff) May 14, 2024
جمال الدین نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ خاندان گرمی میں اضافے کی وجہ سے اپنے علاقے واپس منتقل ہوا تھا لیکن اسے گذشتہ شب مبینہ ڈرون حملے کا نشانہ بنایا ہے۔
مولانا جمال الدین نے ایسے اقدامات کو “فلسطین میں اسرائیلی مظالم” کے مترادف قرار دیا اور حکومت کو خبردار کیا کہ وہ قبائلی عوام کے خلاف ان “مظالم” کو روکے۔ بصورت دیگر اس سے ریاست کے خلاف نفرت بڑھے گی جس کے نتائج قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔
سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے بھی ڈرون حملے میں پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
محسن داوڑ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ کہ یہ امریکی ڈرون تھا یا پاکستانی ڈرون؟ ریاست کو اس واقعے کی حقیقت سے آگاہ کرنا چاہیے۔
5 innocent civilians, including women & children, killed in Tangi Badin zai, South Waziristan in a devastating drone strike! We strongly condemn this senseless act of violence. Was it a US Drone or a Pakistani Drone? The state must come clean about the fact of this incident.
— Mohsin Dawar (@mjdawar) May 14, 2024
سابق ایم این اے علی وزیر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ تنگی بدین زئی اپر وزیرستان میں رات کو ڈرون سے حملہ ہوا ہے جس میں گھر کے تمام افراد شہید ہو چکے ہیں جس میں بچے اور خواتین شامل تھے۔
تنگی بدین زٸی اپر وزیرستان میں رات کو ڈرون سے حملہ ہوا ہے جس میں گھر کے تمام افراد شہید ہو چکے ہیں جس میں بچے اور خواتین شامل تھے۔
یاد رہے کہ بد نصیب فیملی ایک دن پہلے گرمیاں گزارنے گاوں آٸی تھی
پشتونوں سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے#StopStateTerrorism— Ali Wazir (@Aliwazirna50) May 14, 2024
یاد رہے کہ بد نصیب فیملی ایک دن پہلے گرمیاں گزارنے گاوں آٸی تھی۔ پشتونوں سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق رات تین بجے تنگی بدینزائی جنوبی اپر وزیرستان میں بانوت بریام خیل کے گھر پر ڈرون حملا ہوا ہے جس میں مبینہ طور پر دو خواتین تین بچے اور ایک مرد شہید ہوئے جبکہ دو خواتین کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ تنگی بدینزائی کے اسی گاؤں سے تعلق رکھنے والے سابقہ امیدوار برائے صوبائی1
— Sheryar Mahsud (@sheryarmehsud11) May 14, 2024
مقامی صحافی شہریار محسود نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ذرائع کے مطابق رات تین بجے تنگی بدینزائی جنوبی اپر وزیرستان میں بانوت بریام خیل کے گھر پر ڈرون حملا ہوا ہے جس میں مبینہ طور پر دو خواتین تین بچے اور ایک مرد شہید ہوئے جبکہ دو خواتین کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ تنگی بدینزائی کے اسی گاؤں سے تعلق رکھنے والے سابقہ امیدوار برائے صوبائی اسمبلی عالمزیب محسود کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان حال ہی میں گرمیاں گزارنے کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان سے علاقے میں چلی گئی تھی۔
Let me clarify, this was a drone attack, last year too, drone attack was declared as a mortar attack. I do not understand why this matter is being covered up. Now they are calling it an IED blast, how many more lies will they tell. Ridiculous, do they not have children? https://t.co/BJtOLISfMW pic.twitter.com/rcN6LUrIAu
— Alam Zaib Mahsud (@AlamZaibPK) May 14, 2024
سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی عالم زیب محسود نے سوشل میڈیا اکاونٹ ایکس پر پوست کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میں واضح کرتا چلوں کہ یہ ڈرون حملہ تھا، پچھلے سال بھی ڈرون حملے کو مارٹر حملہ قرار دیا گیا تھا۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ اس معاملے کو کیوں چھپایا جا رہا ہے۔ اب وہ اسے آئی ای ڈی دھماکہ کہہ رہے ہیں، مزید کتنے جھوٹ بولیں گے۔ مضحکہ خیز، کیا ان کے بچے نہیں ہیں؟
جنوبی وزیرستان افغان سرحد پر واقع ایک ایسا قبائلی علاقہ ہے جو طویل عرصے سے القاعدہ اور دیگر کالعدم عسکریت پسندوں کے اڈے کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔