براتسلاوا (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے ایف پی/ڈی پی اے) یورپی یونین کے رکن ملک سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو آج بدھ پندرہ مئی کی سہ پہر ایک حملے میں زخمی ہو گئے۔ ان پر کی جانے والی فائرنگ کے نتیجے میں انہیں پیٹ میں گولی لگی اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
سلوواک میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق رابرٹ فیکو پر یہ فائرنگ ملکی دارالحکومت براتسلاوا سے شمال مشرق کی طرف واقع ہاندلووا نامی شہر میں کی گئی۔ ان پر فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔
نیوز ایجنسی رائٹرز نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم فیکو پر یہ فائرنگ اس وقت کی گئی جب وہ ایک حکومتی اجلاس کے بعد باہر نکلے تھے۔ مختلف خبر رساں اداروں نے عینی شایدہن کے حوالے سے بتایا ہے کہ رابرٹ فیکو پر حملے کے وقت کئی مرتبہ گولی چلنے کی آوازیں سنائی دیں۔
اس دوران کم از کم ایک گولی رابرٹ فیکو کے پیٹ میں لگی اور ان کے محافظ ان کو فوری طور پر ان کی گاڑی میں سوار کرا کے موقع سے روانہ ہو گئے۔ اس حملے کے کچھ دیر بعد ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ سلوواک وزیر اعظم فائرنگ کے نتیجے میں پیٹ میں لگنے والے زخم کے باعث ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
فیکو کو ایک گولی پیٹ میں لگی
ملکی براڈکاسٹر ٹی اے تھری اور سلوواک نیوز ایجنسی ٹی اے ایس آر نے اپنی رپورٹوں میں ملکی پارلیمان کے نائب سربراہ لُوبوس بلاہا کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ وزیر اعظم فیکو کو اس حملے میں پیٹ میں ایک گولی لگی، جس کے بعد 59 سالہ سربراہ حکومت کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔
رابرٹ فیکو پر فائرنگ کے واقعے کے فوری بعد ملکی ایمرجنسی سروسز کا ایک ہیلی کاپٹر ہاندلووا بھجوا دیا گیا تھا، اور غالباﹰ اسی ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمی وزیر اعظم کو ہسپتال پہنچایا گیا۔
ہاندلووا میں حکومتی اجلاس
فیکو پر ہاندلووا نامی جس شہر میں حکومت کے ایک اجلاس کے بعد فائرنگ کی گئی، وہ ملکی دارالحکومت براتسلاوا سے 190 کلومیٹر شمال مشرق کی طرف واقع ہے۔ رابرٹ فیکو گزشتہ برس کے اواخر میں اقتدار میں آئے تھے اور ان کی حکومت کا ایک اجلاس ہاندلووا میں اس لیے ہو رہا تھا کہ انہوں نے ملک کے مختلف خطوں کے مرحلہ وار دوروں کا پروگرام بنا رکھا تھا۔
سلوواکیہ یورپی یونین اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو دونوں کا رکن ملک ہے اور وہاں رابرٹ فیکو گزشتہ برس چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بنے تھے۔ فیکو کا سیاسی کیریئر تین عشروں پر محیط ہے اور اس دوران ان کی سیاسی سوچ اور ترجیحات بھی بدلتی رہی ہیں۔ وہ مرکزی دھارے کے یورپ نواز سیاست دان بھی رہے ہیں اور یورپی یونین اور امریکہ کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سیاسی رہنما بھی۔
یورپی کمیشن کی صدر کی طرف سے حملے کی مذمت
یورپی یونین کے کمیشن کی صدر اُرزُولا فان ڈئر لاین نے رابرٹ فیکو پر حملے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ وہ اس حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہیں۔
فان ڈئر لاین نے ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا، ”میں وزیر اعظم رابرٹ فیکو پر اس بزدلانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ ایسے پرتشدد واقعات کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں اور ایسے اقدامات اس جمہوریت کو نیچا دکھانے کی کوشش ہیں، جو ہماری عزیز ترین متاع ہے۔‘‘
فان ڈیر لاین نے لکھا کہ وہ رابرٹ فیکو کی جلد صحت یابی اور ان کے اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعا گو ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں کہ حملہ آور کون ہے اور اس نے وزیر اعظم فیکو پر حملہ کیوں کیا۔