گوجرانوالہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں عمران خان حملہ کیس میں تین ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
عمران خان پر مبینہ حملہ آور نوید اور اس کے دو ساتھی ملزمان وقاص اور طیب پر فرد جرم عائد کی گئی ہے اور آجانسداد دہشت عدالت میں ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت نے مقدمے کی شہادتیں25 مئی کو طلب کرلی ہیں اور کیس کا باقاعدہ ٹرائل 25 مئی سےشروع ہو گا
یاد رہے کہ یہ واقعہ پنجاب کے شہر وزیر آباد میں تین نومبر 2022 کو پیش آیا تھا جب عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد جارہے تھے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان پر حملہ کیس میں پنجاب کے شہر وزیر آباد سے گرفتار ہونے والے دو ملزمان احسن نذیر اور مدثر نذیر کو ابتدائی سماعت میں انسداد دہشتگردی عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا
دونوں ملزمان نواحی علاقہ سوہدرہ کے رہائشی ہیں اور عمران خان حملہ کیس میں انہیں مرکزی ملزم نوید علی کو حراست میں لئے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا
احسن نذیر کو وزیرآباد میں واقع ان کی کمپیوٹر ریپئرنگ شاپ سے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ میاں مدثر نذیر جو کہ مسلم لیگ نون وزیر آباد کے سیکرٹری اطلاعات تھے انہیں بھی حساس اداروں نے حراست میں لیا تھا۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے دونوں ملزمان کی بریت کا فیصلہ جاری کر دیا جس میں لکھا گیا ہے کہ احسن نذیر اورمدثر نذیر کو زیر دفعہ 265 ڈی کے تحت بری کیا جاتا ہے۔
یاد رہے دونوں بھائی احسن نذیر اور مدثر نذیر بالترتیب 5 ماہ اور 4 ماہ جیل میں قید رہے جن کی بعد ازاں ضمانت منظور ہوئی اور ابانسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے انہیں باعزت بری کر دیا ہے۔