لندن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی) برطانوی دارالحکومت لندن میں ایرانی حکومت کے مخالفین اور حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ برطانوی پولیس کے مطابق ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا۔
برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے حوالے سے لندن میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران ایرانی حکام کے حامیوں اور حکومت مخالف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں چار افراد زخمی ہو گئے جبکہ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
میٹروپولیٹن پولیس فورس کا کہنا ہے کہ حکام کو جمعے کی شام مغربی لندن کے علاقے ویمبلے میں ایک مقام پر ‘بدنظمی کی اطلاعات‘ کی موصول ہوئیں، جہاں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت کی یاد میں ایک تقریب منعقد کی جا رہی تھی۔ پولیس کے مطابق تقریب کے مقام کے باہر ایرانی حکومت مخالف مظاہرین جمع ہوگئے اور جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
لندن کی میٹروپولیٹن فورس نے بتایا کہ ایک شخص کو پرتشدد بدنظمی پھیلانے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تصادم کے نتیجے میں زخمی ہونے والے چار افراد کو ہسپتال لے جایا گیا، تاہم ان کو لگنے والے زخم جان لیوا نہیں ہیں۔
پولیس نے وہاں جمع ہونے والوں کو منتشر ہونے کا حکم دیا اور آج ہفتہ 25 مئی کو کہا کہ سوشل میڈیا پر دستیاب فوٹیج اور دیگر شواہد کی جانچ پڑتال کی جائے گی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا مزید جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے یا نہیں۔
ایران کی سخت گیر اسلامی حکومت کے ایک اہم ستون ابراہیم رئیسی اتوار 19 مئی کو ملک کے شمال مغربی پہاڑی علاقے میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں ملک کے وزیر خارجہ اور 7 دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے۔
رئیسی کو جمعرات کے روز ایرانی شہر مشہد میں سپرد خاک کیا گیا۔
کچھ ایرانی تارکین وطن نے رئیسی کی موت کا خیر مقدم کیا ہے۔ لندن ایک بڑی ایرانی آبادی کا گھر ہے، جن میں سے زیادہ تر 1979 میں ملک کے اسلامی انقلاب کے بعد کے سالوں میں ملک چھوڑ کر وہاں منتقل ہوئے۔