رفح میں اسرائیلی بمباری اور دو بدو لڑائی، ہلاکتیں 36 ہزار سے متجاوز

غزہ (ڈیلی اردو/ڈی ڈبلیو/اے ایف پی/رائٹرز/اے پی) رفح کے رہائشیوں اور حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح پر بمباری کی ہے جبکہ حماس کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فوجیوں میں دو بدو لڑائی بھی ہوئی ہے۔ اسرائیلی ٹینک منگل کو رفح میں داخل ہوئے تھے۔

رفح میں فسلطینیوں کے ایک پرہجوم کیمپ پر خونریز اسرائیلی حملے اور اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ کے سبب غزہ پٹی کے حکام کے مطابق 45 افراد ہلاک جبکہ 250 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دوسرے روز بھی اس معاملے پر میٹنگ ہونا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش ان رہنماؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے اس خونریزی کے خلاف آواز اٹھائی اور کہا، ”یہ ہولناکی رکنا چاہیے۔‘‘

مگر اس کے باوجود اسرائیلی فوج نے غزہ پر بمباری کی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک رپورٹر کے مطابق سڑکوں پر لڑائی جاری ہے اور ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر نے شہر کے مرکز میں اہداف پر میزائل داغے۔

حماس کے عسکری ونگ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی فوجیوں پر راکٹ فائر کر رہا ہے۔

رفح کے ایک رہائشی عبدالمطلب کے مطابق لوگ اس وقت اپنے گھروں کے اندر ہیں کیونکہ جو بھی حرکت کرتا ہے، اسے اسرائیلی ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

غزہ کی جنگ میں ہلاک والے فسلطینیوں کی تعداد 36 ہزار سے متجاوز

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے آج بدھ 29 مئی کو بتایا کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان سات ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران غزہ پٹی میں اب تک کم از کم 36,171 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔

غزہ کی وزارت صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 75 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جب کہ سات اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں شروع ہونے والی جنگ کے سبب غزہ پٹی میں 81,420 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

فلڈیلفی کوریڈور کا 75 فیصد کنٹرول اسرائیل کے پاس، اسرائیلی مشیر

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے قومی سلامتی کے مشیر سخی ہینگبی نے کہا ہے کہ غزہ اور مصر کے درمیان بفر زون کے 75 فیصد حصے پر اسرائیلی فوج کا کنٹرول ہے۔

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے سخی ہینگبی نے کہا، ”غزہ کے اندر، آئی ڈی ایف (اسرائیلی دفاعی افواج) اب فلڈیلفی کوریڈور کے 75 فیصد حصے پر قابض ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وقت کے ساتھ اس پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا جائے گا۔ مصریوں کے ساتھ مل کر، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکا جائے۔‘‘

ہینگبی کے مطابق ان کا اندازہ ہے کہ غزہ میں لڑائی کم از کم 2024 کے دوران تو جاری ہی رہے گی۔

رفح میں لڑائی میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک

اسرائیلی فوج نے آج بدھ 29 مئی کو بتایا کہ کہ رفح میں اس کے تین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کے روز ایک بارودی سرنگ پھٹنے سے تین فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں غزہ میں زمینی عسکری کارروائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک کم از کم 290 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ اور مصر کی سرحد کے ساتھ مشرقی رفح میں محدود کارروائیاں کر رہا ہے۔ غزہ پٹی میں رفح وہ آخری علاقہ ہیں جسے جنگ سے محفوظ سمجھا جا رہا تھا اور جہاں غزہ بھر سے بے گھر ہونے والے فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل کے دیگر اتحادیوں نے اسرائیل کو رفح میں مکمل فوجی حملے کے خلاف متنبہ کر رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں