واشنگٹن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی/رائٹرز) اطلاعات کے مطابق صدر جو بائیڈن نے خارکیف کے دفاع کے لیے یوکرین کو روس کے خلاف امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے تحت کییف روس میں کچھ اہداف کو امریکی ہتھیاروں سے نشانہ بنا سکتا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے، تاہم یہ اجازت صرف خارکیف کے قریبی روسی علاقوں میں حملہ کرنے تک ہی محدود ہے۔
خبر رساں اداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ معلومات فراہم کرنے والے سینیئر امریکی حکام کا حوالہ دیا ہے۔
ایک امریکی اہلکار نے ایک برطانوی میڈیا ادارے کو بتایا کہ ان کی ٹیم کو یہ ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یوکرین امریکی ہتھیاروں کو ”جوابی حملے کے مقاصد” کے لیے استعمال کرنے کے لائق ہو سکے۔
حالیہ ہفتوں میں روسی سرحد کے قریب واقع علاقے میں ایک حیران کن کارروائی کے بعد روسی افواج نے خارکیف کے علاقے میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
جمعے کے روز یوکرینی حکام نے بتایا کہ خارکیف شہر کے نواحی علاقے میں ایک رہائشی عمارت پر روسی گولہ باری سے تین افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے۔
امریکی ہتھیاروں کا استعمال خارکیف کے دفاع کیلئے ہوگا
ایک امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”صدر نے حال ہی میں اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یوکرین خارکیف کے علاقے میں جوابی حملے کے مقاصد کے لیے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال کر سکے تاکہ یوکرین ان روسی افواج کے خلاف جوابی حملہ کر سکے جو ان پر حملہ کر رہی ہیں یا ان پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔”
امریکی اہل کار نے بتایا کہ روس کے اندر طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں یا ”اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کے استعمال کے حوالے سے ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔” واضح رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایسے میزائلوں کو کییف بھیجا تھا۔
پینٹاگون کے مطابق آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (اے ٹی اے سی ایم ایس) تین سو کلومیٹر دور اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور صدر کی ہدایت پر اسی ماہ یوکرین کو پہنچائے گئے تھے۔
یوکرین کو حملوں کی اجازت دینے کا بڑھتا ہوا مطالبہ
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اتحادیوں پر زور دے رہے ہیں، خاص طور پر امریکہ پر، کہ اسے روس کی سرزمین پر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دی جائے۔
برطانیہ نیدرلینڈز اور فرانس سمیت کئی ممالک کا کہنا بھی ہے کہ کیف کو روس میں فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے ہتھیار استعمال کرنے کا حق ہے۔
اس سے قبل جمعرات کے روز روس نے یوکرین کے اتحادیوں کو روسی سرزمین پر مغربی ممالک کے ہتھیاروں سے حملہ کرنے کی اجازت دینے کے خلاف خبردار کیا تھا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یہ بالآخر ان ممالک کے مفادات کے لیے بہت نقصان دہ ہو گا جنہوں نے کشیدگی میں اضافے کا راستہ اختیار کیا ہے۔