لاہور (ڈیلی اردو) سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ آئین میں اقلیتوں کے حقوق ہم سے زیادہ ہی ہیں، کم نہیں۔
جسٹس کارنیلیئس کانفرنس سے خطاب میں جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں کو اضافی تحفظ دیا گیا ہے، دنیا کا واحد پرچم پاکستان کا ہے جس میں اقلیتوں کی نمائندگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ جڑانوالہ کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسٰی جڑانوالہ گئے، وہاں کی اقلیتی برادری سے اظہار یکجہتی کیا۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے سوسائٹی میں رواداری کو بڑھانا اور بقائے باہمی کو فروغ دینا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین میں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے حقوق برابر ہیں، چاہتے ہیں اقلیت سے تعلق رکھنے والے جج بھی عدلیہ میں آئیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کئی لحاظ سے زیادہ ہیں، اقلیتی برادری ہماری اپنی ہے ہم ان سے پیار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات بھی ہمیں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ سکھاتی ہیں، اسلام میں عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانے سے منع کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج نے کہا کہ افسوس دنیا میں مذہبی آزادی کےحوالے سے ہمیں نچلے نمبروں پر رکھا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کی مثال سب کے سامنے ہے جس میں سب مل کر رہتے تھے، ریاست مدینہ میں بھی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا گیا۔