پاکستانی فوج کی پہلی مسیحی خاتون بریگیڈیئر کون ہیں؟

اسلام آباد (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون کو آرمی میڈیکل کور میں برگیڈئیر کے عہدے پر ترقی دیے جانے پر خصوصی مبارکباد پیش کی ہے۔

ڈاکٹر ہیلن میری رابرٹس کو پاکستان آرمی میڈیکل کور میں بریگیڈیئر کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے اور اس طرح وہ ملک کی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون بریگیڈیئر بن گئی ہیں۔

بریگیڈیئر ہیلن میری رابرٹس گزشتہ 26 برسوں سے پاکستانی فوج کے میڈیکل کور میں پیتھالوجسٹ کے طور پر خدمات انجام دیتی رہی ہیں اور وہ پاکستانی فوج میں رہتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرنے کو اپنے لیے ایک اعزاز سمجھتی ہیں۔

پاکستانی فوج میں انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ان کی اس کامیابی کو سراہتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ”پاکستانی فوج میں کسی بھی طرح کے امتیازی سلوک نہ ہونے اور میرٹ کی ایک زندہ مثال ہیں۔”

کرنل ڈاکٹر ہیلن میری کی ترقی کو پاکستانی مسیحی برادری کے لیے امید کی کرن کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے، جہاں مسیحی برادری پر حملے ہوتے رہتے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے ان کی اس ترقی کو، قومی نمائندگی کے اصولوں میں میرٹ کی ایک مثال کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

شہباز شریف کی مبارک باد

وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں بریگیڈیئر رابرٹس کو ان کی اس ترقی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”بریگیڈیئر ہیلن میری رابرٹس پاکستان میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون بریگیڈیئر ہیں اور مجھ سمیت پوری قوم انہیں مبارکباد پیش کرتی ہے۔”

انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا، ”پاکستان کی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی ہیلن میری رابرٹس کو آرمی میڈیکل کور میں برگیڈئیر کے رینک پر ترقی پانے پر خصوصی مبارکباد۔”

بریگیڈیئر رابرٹس سے پہلے میجر جنرل نگار جوہر نے جون 2020 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پانے والی ملک کی پہلی خاتون افسر بن گئی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں