یمن حوثی باغیوں نے 4 ماہ کے دوران بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں 43 حملے کیے

واشنگٹن (ڈیلی اردو/وی او اے) یو ایس ڈیفنس انٹیلی جینس ایجنسی (DIA) کی جانب سے حال ہی میں جاری ایک رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں سفر کرنے والے بحری جہازوں پر ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے حملوں نے 65 سے زیادہ ملکوں میں کم از کم 29 کمپنیوں کو متاثر کیا ہے، اور کئی طریقوں سے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔

یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسندوں کے بین الاقوامی جہاز رانی پر مسلسل حملے تجارت اور امدادی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں باوجود اس کے کہ امریکہ اور اس کے پارٹنرز ان اثرات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں۔

ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، “فروری کے وسط تک، بحیرہ احمر میں تجارتی سامان کی ٹرانسپورٹیشن کےلیے انشورنس کے اخراجات میں گزشتہ سال کی نسبت خاصہ اضافہ ہوا ہے۔

انشورنس اور عملےکے بونس کے اخراجات میں اضافہ

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ خطے میں آمدورفت جاری رکھنے والی کمپنیوں کوجنگ کے اضافی خطرے کے لئے انشورنس اور عملے کے ارکان کے لیے بونس کی مد میں بڑھتے ہوئے اخراجات درپیش ہیں۔

اعدادو شما ر کے جائزے سے ایجنسی کومعلوم ہوا کہ بحیرہ احمر میں کنٹینرز کے ذریعےترسیل میں ،جو عام طور پر بین الاقوامی تجارت کا پندرہ فیصد تک ہوا کرتی تھی،دسمبر 2023 سے فروری 2024 تک 90 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔

بحیرہ احمر کے راستے جہاز رانی سے گریز کی کوشش کرنے والی شپنگ کمپنیوں کے اخراجات بھی بڑھ گئے ہیں کیونکہ افریقہ کے گرد زیادہ طویل راستے سے کیے جانےوالے ٹرپس کے باعث ان کے سفر کے اخراجات میں تقریباً دس لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوجاتا ہے۔

امدادکی ترسیل کی لاگت میں اضافہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فروری تک، سوڈان اور یمن کے لیے انسانی امداد میں ہفتوں کی تاخیر ہو رہی ہے اور افریقہ کے گرد طویل راستوں سےبحری سفر کی وجہ سے امدادی اداروں کے لیے امداد کی ترسیل کی لاگت بڑھ جاتی ہے۔

یو ایس ڈیفنس انٹیلی جینس ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق حوثیوں نے 19 نومبر اور 23 مارچ کے درمیان بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بین الاقوامی جہازوں پر کم از کم 43 حملے کیے۔

حوثیوں کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں ان کی مہم اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہے۔

اور ان حملوں میں کمی کے بہت کم آثار دکھائی دے رہے ہیں۔

مشرق وسطیٰ بھر میں امریکی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والی امریکی سینٹرل کمانڈ، CENTCOM کے مطابق، یمن میں حوثی باغیوں نے 9 جون سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اہداف پر کم از کم 10 میزائل، دو فضائی ڈرون اور ایک سطحی ڈرون داغے ہیں۔

سینٹکام نے کہا کہ بدھ کے روز، حوثیوں کی جانب سے لانچ کیے گئے نیول ڈرون نے M/V ٹیوٹر کو نشانہ بنایا، جو لائبیریا پرچم بردار، یونانی ملکیت کا ایک جہاز ہے جو حال ہی میں روس میں لنگر انداز ہوا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں جہاز میں بہت زیادہ پانی بھر گیا اور انجن روم کو نقصان پہنچا۔

گزشتہ دسمبر میں، امریکہ اور آٹھ دوسرے ملکوں نے خطے میں بحری جہازوں کو حوثیوں کے حملوں سے تحفظ میں مدد کے لیے آپریشن پراسپیریٹی گارڈین شروع کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں