پاراچنار (م ص) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں حالیہ بدامنی کے خدشے کے پیش نظر اور علاقے میں مستقل قیام امن کیلئے سنٹرل، لوئر اور اپر کرم کے عوام نے امن مارچ کیا جس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئیں، مارچ کے شرکاء سفید جھنڈے ہاتھوں میں لیکر سنٹرل کرم ساتین اور صدہ سے پاراچنار کی جانب پیدل مارچ کیا اور امن کے نعرے لگائے۔
تفصیلات کے مطابق کرم میں دہشت گردوں کی آمد اور امن کو سبوتاژ کرنے کے خدشے کے پیش نظر لوئر، سنٹرل اور اپر کرم کے عوام نے امن مارچ کیا امن مارچ سنٹرل کرم کے علاقے ساتین سے شروع ہو کر تحصیل صدہ سے ہوتے ہوئے ضلع کرم کے ہیڈکوارٹر پاراچنار پہنچے۔
امن مارچ میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے جو ہاتھوں میں سفید جھنڈے اٹھا کر امن کیلئے نعرے بازی کررہے تھے۔ پاراچنار کے شاہین چوک پہنچنے پر امن مارچ نے جلسے کی شکل اختیار کرلی جہاں پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے طوری بنگش قبائل کے رہنما جلال بنگش، آغا تجمل حسین، عبدالخالق پٹھان، آغا مزمل حسین، طفیل شاہین، حکمت یار، آغا شفیق مطہری، خواجہ ناہید اور دیگر مقررین نے کہا کہ ضلع کرم میں شیعہ سنی کے نام پر مزید خونریزی قابل قبول نہیں۔
ضلع کرم کے عوام ایک ہیں اور امن کے خواہاں ہیں۔ مقررین نے کہا کہ گزشتہ چالیس سالوں سے ہمیں مختلف ناموں سے آپس میں لڑایا گیا جس سے علاقہ پسماندگی اور جہالت کا شکار ہوگیا ہے، ضلع کرم میں ایک بار پھر دہشت گردوں کی آمد سے علاقے کا امن داؤ پر لگنے کا خدشہ ہے اور سنٹرل کرم میں ان کی نقل و حرکت سے علاقہ مکینوں میں تشویش پیدا ہوگئی ہے۔
انہوں نے حکومت سے دہشت گردی کی روک تھام اور ان کی بیخ کنی کیلئے مؤثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
مقررین نے کہا کہ وہ تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک مستقل امن بحال نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں 28 جولائی کو وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
ڈیلی اردو کے مطابق امن مارچ میں بچے، بوڑھے اور جوان سب ہی شامل تھے، جن کے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ تھے جن پر امن کے حق میں نعرے درج تھے۔