وسطی غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں 13 فلسطینی ہلاک

غزہ (ڈیلی اردو/اے ایف پی/رائٹرز/اے پی) عینی شاہدین نے وسطی غزہ میں نصیرات کے مہاجر کیمپ کے قریب بمباری اور توپ خانے سے گولہ باری کی اطلاعات بھی دی ہیں۔ نئی ہلاکتیں ایسے وقت پر ہوئیں، جب عید الاضحیٰ کی وجہ سے غزہ میں جاری لڑائی کی شدت میں کمی دیکھی گئی تھی۔

اسرائیلی دفاعی افواج کے وسطی غزہ میں تازہ حملوں میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی میں شہری دفاع کے ادارے کے مطابق یہ افراد ایک گھر اور ایک تجارتی عمارت پر کیے گئے دو الگ الگ حملوں میں ہلاک ہوئے۔ عینی شاہدین نے وسطی غزہ میں نصیرات کے پناہ گزینوں کیمپ کے قریب بمباری اور توپ خانے سے گولہ باری کی اطلاعات بھی دی ہیں۔

یہ ہلاکتیں ایک ایسے موقع پر ہوئی ہیں، جب عید الاضحیٰ کی وجہ سے غزہ میں جاری لڑائی کی شدت میں کمی دیکھی گئی۔ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ اختتام ہفتہ پر لڑائی میں روزانہ کی بنیاد پر ”وقفہ‘‘ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ غزہ میں امداد کی ترسیل کی اجازت دی جا سکے۔ اس اعلان کی وجہ سے غزہ کی محصور پٹی میں بعض علاقے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران پہلی مرتبہ نسبتاﹰ پر سکون رہے تھے۔

تاہم منگل کے روز عینی شاہدین اور حماس کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ شمالی اور وسطی غزہ میں دیگر مقامات پر بھی اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ منگل کو وسطی اور جنوبی غزہ میں اس کی کارروائیاں جاری رہیں۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نےرفح شہر کے مشرق میں ایک اہم راستے پر لڑائی روک دی ہے تاہم عینی شاہدین نے اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو اس راستے پر موجود دیکھا اور دیگر علاقوں میں گولہ باری کی اطلاع بھی دی۔

‘دسیوں یرغمالی یقینی طور پر زندہ‘

غزہ میں جاری لڑائی 7 اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے جنوبی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے میں 1,194 افراد کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس کے عسکریت پسندوں نے اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ ان میں سے 116اب بھی غزہ میں حماس کی قید میں ہیں جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان یرغمالیوں میں سے 41 اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک سینئر اسرائیلی مذاکرات کار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ پٹی میں حماس کے زیر حراست دسیوں یرغمالی یقینی طور پر ابھی تک زندہ ہیں اور یہ کہ اسرائیل اس وقت تک جنگ کو روکنا قبول نہیں کر سکتا جب تک کہ تمام یرغمالیوں کو کسی معاہدے کے تحت رہا نہ کر دیا جائے۔ اس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ”دسیوں یرغمالی یقینی طور پر اب بھی زندہ ہیں۔‘‘ اس اہلکار کا کہنا تھا، ”ہم انہیں زیادہ دیر تک وہاں نہیں چھوڑ سکتے، وہ مر جائیں گے۔‘‘

غزہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد میں اضافہ جاری

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 37,372 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس وزارت کے مطابق اس تعداد میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہلاک ہونے والے پچیس افراد بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اب تک اس جنگ میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے پچاسی ہزار ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کو بتایا کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی بے توقیری اور غیر شعوری اموات اور مصائب پر شدید پریشان ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں