اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام سوات کے علاقہ مدین میں مبینہ طور پر قرآنِ مجید کی بے حرمتی کرنے پر مشتعل لوگوں نے ایک شخص کو پولیس اسٹیشن کے اندر تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔ جبکہ مشتعل ہجوم نے لاش کی بے بھی حرمتی کی اور اسے آگ لگا دی۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی کئی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہجوم ایک انتہائی تشدد زدہ لاش کو سڑک پر گھسیٹ کر لاتا ہے اور پھر سینکڑوں افراد کی موجودگی میں اسے آگ لگا دی جاتی ہے. مبینہ ملزم کا تعلق پنجاب سے ہے اور وہ ایک سیاح کے طور پر مدین کے ہوٹل میں ٹھہرا تھا۔
مقامی افراد کے مطابق کچھ لوگوں نے بازار میں اعلان کیا کہ ایک شخص نے قرآنِ مجید کی بے حرمتی کی ہے جس پر چند افراد نے اس شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا جس کے بعد مساجد میں اعلانات ہوئے اور لوگ مشتعل ہوکر پولیس سٹیشن پہنچ کر پولیس سٹیشن میں داخل ہوئے اور حوالات سے ملزم کو نکال کر ہلاک کیا اور پولیس سٹیشن کو آگ لگادی۔
مشتعل مظاہرین نے پولیس کی موبائل گاڑی کو بھی آگ لگا دی جس سے پولیس کا تھانہ اور گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔
آخری اطلاعات تک پولیس نے تھانے سے بھاگ کر جان بچائی اور مشتعل ہجوم سے نمٹنے کے لئے مزید پولیس فورس طلب کرلی۔
بتایا جاتا ہے کہ مبینہ ملزم کا تعلق پنجاب کے ضلع سیالکوٹ سے ہے اور وہ ایک سیاح کے طورپر مدین کے ایک ہوٹل میں ٹھہراتھا۔ مبینہ واقعے کے بعد مساجد سے اعلانات کے علاوہ گاڑی پر لاوڈ اسپیکر کے ذریعے بھی بازار میں اعلانات ہوئے جس پر لوگ مشتعل ہوئے۔