کراچی (ڈیلی اردو) پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل چیف نوید اشرف نے کہا ہے کہ تیزی سے بدلتی علاقائی جیو پولیٹکس اور بڑھتی دہشتگردی پاکستان کی معیشت، سلامتی پر براہ راست اثر انداز ہورہی ہے۔
پاکستان نیول اکیڈمی میں 121 ویں مڈل شپ مین کی پاسنگ آوٹ پریڈ ہوئی جہاں 70 مڈشپ مین اور 28 ایس ایس سی کیڈٹس فارغ التحصیل ہوئے۔
پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب میں نیول چیف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشتگردی کو اکھاڑ پھینکنےکی طاقت رکھتی ہیں اور اس کے لیے پُرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیواسٹریٹیجک اہمیت کے باعث بحرہند مستقبل کے تنازعات کے ممکنہ میدان کے طور پر ابھر رہا ہے، اس صورتحال کے اثرات خطے اور اس سے آگے تک ہوسکتے ہیں، میری ٹائم کے تحفظ اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ جدیدٹیکنالوجی حاصل کررہی ہے۔
نیول چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سمندری حدود کے تحفظ کے لیے ہنگور کلاس آبدوز کا حصول انتہائی اہم ہے، ہنگورکلاس آبدوز کی شمولیت خطے میں پاکستان نیوی کی صلاحیت بڑھائے گی، ہنگور کلاس آبدوز جدید اسٹیلتھ خصوصیات سے لیس ہے اور یہ آبدوز کثیر الجہتی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس والے پلیٹ فارمز اور دیگر ٹیکنالوجیز سکستھ جنریشن وار فیئر کا اشارہ دے رہے ہیں، پاکستان کو اندرونی، بیرونی محاذ پر کثیرالجہتی سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، تیزی سے بدلتی علاقائی جیو پولیٹکس اور بڑھتی دہشتگردی پاکستان کی معیشت، سلامتی پر براہ راست اثر انداز ہورہی ہے۔
نیول چیف نے کہا کہ پاکستان نیوی علاقائی امن کے لیے دیگر ملکوں کی بحریہ کےساتھ شراکت داری کررہی ہے، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستانی قوم اور فورسز متحد ہیں۔