شمالی و جنوبی غزہ میں اسرائیل کی پیش قدمی، حملے جاری

غزہ (ڈیلی اردو/رائٹرز/ڈی پی اے) رفح میں تازہ ترین اسرائیلی کارروائیوں میں چھ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایران کے ایک بیان کے رد عمل میں اسے ’تباہ‘ کیے جانے کا مستحق قرار دیا ہے۔

جنگ زدہ غزہ پٹی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج بروز اتوار بھی وہاں کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں اسرائیلیافواج نے مزید پیش قدمی کرتے ہوئے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا، جن میں کئی گھر تباہ اور کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔

شمالی غزہ میں شجاعیہ کے علاقے میں اسرائیل نے چار روز قبل اپنے ٹینک بھیجے تھے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق اس علاقے میں متعدد گھروں پر شیلنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں کئی افراد گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

اسرائیلی افواج کا دعویٰ ہے کہ کل انہوں نے اس علاقے میں کارروائیاں کرتے ہوئے کئی فلسطینی جنگجوؤں کو ہلاک کیا، ہتھیار برآمد کیے اور عسکری انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ کل ہفتے کو اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ میں اپنے دو فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا اعلان بھی کیا تھا۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی کارروائیوں کا سلسلہ گزشتہ برس سات اکتوبر سے جاری ہے، جب یورپی یونین، امریکہ اور کئی اور ممالک کی جانب سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں تقریباﹰ 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 250 کو حماس کے جنگجو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے تھے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق وہاں تب سے جاری اسرائیلی کارروائیوں میں تقریباﹰ 38,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں سے کم از کم ایک تہائی جنگجو تھے، جب کہ مجموعی طور پر جنگ کے دوران غزہ میں اب تک اس کے 300 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس اور اس سے منسلک تنظیم اسلامک جہاد کا کہنا کہ شجاعیہ اور غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ان دنوں شدید لڑائی جاری ہے، جس کے دوران ان کی جانب سے اسرائیلی افواج پر راکٹ اور مارٹر گولے داغے گئے ہیں۔

رفح میں اموات

مصر کی سرحد کے قریب واقع رفح میں طبی عملے کا کہنا ہے کہ شہر کے وسط میں شبورہ کے علاقے میں ایک حالیہ اسرائیلی حملے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ ان کے لاشوں کو خان یونس شہر کے ناصر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اور آج ان کی تدفین کر دی گئی ہے۔

اسرائیلی افواج کے مطابق رفح میں اس کی عسکری کارروائیوں کا مقصد وہاں حماس کے بچ جانے والے جنگجوؤں کا خاتمہ ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ آج بھی رفح میں اس کی کارروائیاں جاری رہیں، جن میں متعدد جنگجو ہلاک ہوئے اور خفیہ سرنگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ، اسرائیل اور ایران

اسرائیلی افواج نے مزید بتایا کہ ہفتے کی رات انہوں نے لبنان میں ایک مقام پر ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا حزب اللہ کے عسکری انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں تاہم واضح کیا ہے کہ اس خبر کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے سرحدی علاقوں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور حزب اللہ نے اسرائیل سے غزہ میں جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حالیہ عرصے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین اس لڑائی میں شدت آئی ہے، جس کے بعد نہ صرف اسرائیل اور لبنان کے درمیان باقاعدہ جنگ کا بلکہ خطے میں کشیدگی بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔

جمعے کے روز اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ اس کی جانب سے لبنان میں عسکری کارروائی شروع کرنے کی صورت میں ایک “تباہ کن جنگ” کا آغاز ہو گا۔

https://x.com/Israel_katz/status/1807131165628711402?t=0y0tayJbEHHeafEVl2HqqA&s=19

اس کے جواب میں ہفتے کو اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ایران کا یہ بیان اسے ‘تباہ‘ کیے جانے کے لیے کافی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے لکھا، “ایک ایسی حکومت جو تباہ کرنے کی دھمکی دے خود تباہ کیے جانے کی مستحق ہے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں