حزب اللہ کا سینئر ترین کمانڈر کی ہلاکت کے جواب میں اسرائیل پر 200 سے زائد راکٹ اور ڈرون حملے

بیروت (ڈیلی اردو/رائٹرز) لبنان کی حزب اللہ نے اسرائیل پر بڑا راکٹ اور ڈرون حملہ کردیا اور سینیئر کمانڈر کی ہلاکت کے بدلے کے طور پر نئے اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق غزہ جنگ کی وجہ سے ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مہینوں سے جاری تنازع بتدریج شدت اختیار کر رہا ہے، جس سے ایک مکمل جنگ کا خدشہ پیدا ہو رہا ہے۔

دونوں فریقین نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس سے بچنا چاہتے ہیں اور سفارت کار اس کو روکنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

بیروت اور لبنان کے دوسرے حصوں میں مسلسل دوسرے دن سونک بوم کی آواز نے اعصاب کو ہلا کر رکھ دیا۔

لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی جیٹ طیاروں نے ملک کے کئی علاقوں میں ساؤنڈ بیریئر توڑ دیا۔

حزب اللہ نے کہا کہ اس نے جنوب میں اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کے کمانڈر محمد ناصر کی ہلاکت کے بدلے میں اسرائیل کے 10 فوجی ٹھکانوں پر بدھ کے روز 200 سے زیادہ راکٹ اور ڈرون حملے کیے ہیں۔

محمد ناصر، حزب اللہ کے سینئر ترین کمانڈروں میں سے ایک تھے جنہیں اسرائیل نے تنازع کے دوران ہلاک کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ’لبنان سے اسرائیلی سرزمین میں داخل ہونے والے تقریباً 200 پروجیکٹائلز اور 20 سے زیادہ مشکوک فضائی اہداف کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے کئی کو اسرائیلی فضائی دفاع اور لڑاکا طیاروں نے روک دیا۔‘

اسرائیل کی ایمبولینس سروس نے کہا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ کچھ ڈرونز اور انٹرسیپٹر شارپنل کے باعث آگ لگ گئی۔

اس نے جنوبی لبنان کے دو دیہاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیلی فضائیہ نے رامیہ اور حولہ کے علاقوں میں حزب اللہ کے فوجی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔‘

حزب اللہ کے سینئر عہدیدار ہاشم صفی الدین نے بیروت میں محمد ناصر کی یاد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشارہ کیا کہ ان کا گروپ اپنے ہدف کو وسیع کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’جوابات کا سلسلہ یکے بعد دیگرے جاری ہے، اور یہ سلسلہ ایسی نئی جگہوں کو نشانہ بناتا رہے گا جن کے بارے میں دشمن نے سوچا بھی نہیں ہوگا۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں