مردان میں پولیس گاڑی کے قریب دھماکا، 4 افراد ہلاک، دو اہلکاروں سمیت 7 زخمی

مردان (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے تخت بائی میں جلالہ پل کے قریب پولیس گاڑی کے قریب دھماکے میں چار افراد ہلاک اور دو اہلکاروں سمیت 7 زخمی ہوگئے۔

ڈیلی اردو کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) خالد خان نے صحافیوں کو ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’نامعلوم دہشت گردوں‘ نے تخت بھائی کے علاقے میں جلالہ پل کے قریب ڈیوائس نصب کی تھی اور اسے اس وقت دھماکے سے اڑا دیا جب پولیس گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں پولیس کی گاڑی اور ایک رکشے کو نقصان پہنچا، رکشے میں سوار 3 افراد ہلاک جب کہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے۔

خالد خان کا مزید کہنا تھا کہ اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور سرچ آپریشن شروع کردیا، ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتال تخت بھائی اور زخمی پولیس اہلکاروں کو مردان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا۔

مردان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظہور باربر آفریدی نے ڈان کو بتایا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔

ڈی پی او مردان کے مطابق یہ ہدف کو نشانہ بنانے والا دھماکہ تھا، عموما ایسے بلاسٹ میں پولیس یا کسی وی آئی ہی کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ڈی پی او مردان کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ کے آس پاس افغان کیمپ موجود ہیں جہاں سے 5 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

ڈی پی او نے بتایا کہ مشتبہ افراد سے تحقیقات جاری ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار افسوس اور ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی دھماکے کی مذمت کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں