جب تک افغان حکومت ساتھ نہ دے، ٹی ٹی پی سے جنگ جیتنا ممکن نہیں، عمران خان

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’یہ ملکی مسئلہ ہے، ملک کی خاطر وہ اس میں شرکت کریں گے۔‘

یاد رہے کہ پاکستانی حکومت نے حال ہی میں دہشتگردی کے خلاف ’عزم استحکام‘ کے نام سے ایک نئے فوجی آپریشن کا اعلان کیا ہے لیکن حزب اختلاف سمیت کئی سیاسی جماعتوں اور کی جانب سے اس فیصلے کی مخالفت کی گئی۔

گزشتہ روز سے تمام جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آپریشن عزم استحکام پر اعتماد میں لینے کے لیےاے پی سی بلانے کی خبریں سامنے تو آئی ہیں تاہم سرکاری طور پر اس کانفرنس کے انعقاد یا تاریخ کے حوالے سے تاحال کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

’جب تک افغان حکومت ساتھ نہ دے 2500 کلومیٹر طویل بارڈر پر یہ جنگ جیتنا ممکن نہیں‘

صحافیوں سے گفتگو کے دوران آپریشن عزم استحکام کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب تک افغانستان سے تعلقات بہتر نہیں ہوتے ہم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے نہیں جیت سکتے۔

عمران خان کے مطابق ’جب تک افغان حکومت سے تعاون نہ ملے، آپ یہ جنگ نہیں جیت سکتے، آپ آپریشن کریں گے، طالبان بھاگ کر افغانستان کے اندر چلے جائیں گے۔ جب تک افغان حکومت ساتھ نہ دے 2500 کلومیٹر طویل بارڈر پر یہ جنگ جیتنا ممکن نہیں۔‘

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہمارے دور میں این ڈی ایس اور غنی حکومت آپس میں ملے تھے، میں اس کے باوجود افغانستان گیا اور بات چیت کی۔

یاد رہے کہ آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس آپریشن کے خدوخال کو واضح کیا جائے اور تمام جماعتوں کو اعتماد میں بھی لیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں