لاہور (ویب ڈیسک) ادویہ ساز کمپنیوں نیا دویات کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ کردیا، امراض قلب کی میڈیسن ٹری فورج کی قیمت 186 روپے سے 485 روپے کر دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق دوا سازکمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
جان لیوا امراض کی ادویات 399 روپے تک مہنگی ہوگئیں۔امراض قلب کی میڈیسن ٹری فورج کی قیمت 186 روپے سے بڑھا کر 485 روپے کر دی گئی ۔ شوگر کو کنٹرول کرنے والی دوا پہلے 272 روپے کی تھی اب 460 روپے میں مل رہی ہے ، گلے کے امراض کی دوا اریتھروسن کی قیمت 548 سے 921 روپے ہوگئی ۔ بلڈپریشر کنٹرول کرنے والی کون کور دوا کی قیمت 162 سے بڑھا کر 235 روپے وصول کی جا رہی ۔سردرد کیلئے دوا ڈسپرین کی قیمت میں 27 روپے فی پیکٹ کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی پانچ سال کی بلند ترین شرح کو پہنچ گئی ۔ پاکستان شماریات بیورو کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں کہا گیا کہ مارچ 2018 کی نسبت مارچ 2019 میں مہنگائی 9.41 فیصد بڑھی۔
جبکہ اپریل 2014 میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 9.1 فیصد تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا مارچ مہنگائی 6.7 فیصد بڑھی جبکہ فروری کی نسبت مارچ میں مہنگائی 1.42 فیصد بڑھی۔
اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2019 میں 2018 کی نسبت ٹماٹر 315 فیصد، سبز مرچ 151 فیصد، مٹر 54 فیصد مہنگے اور کھیرے 45 فیصد مہنگے ہوئے۔
اس کے علاوہ اندرون شہر بسوں کے کرائے 47 فیصد مہنگے ہوئے۔ سی این جی کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔ مارچ 2019 میں 2018 کی نسبت ڈیزل اور گھریلو سلنڈر 14 فیصد مہنگے ہوئے۔
اشیائے خورونوش کی بات کی جائے تو دال مونگ 22، چینی 18 اور گوشت 13 فیصد مہنگا ہوا۔تاہم دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے دعوی کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے پہلے 6 ماہ میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومتوں کی نسبت مہنگائی کی شرح کم ہے۔
انہوں نے دعوی کیا ہے کہ ملک میں مہنگائی ضرور ہے لیکن مہنگائی کی شرح 2008 میں پیپلز پارٹی اور 2013 میں ن لیگ کے پہلے چھ ماہ کی نسبت کم ہے۔