نوشہرہ (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے مقامی صحافی ہلاک ہو گیا ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اکبر پورہ بازار میں پیش آیا ہے، حملہ اور فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔
صحافی حسن زیب روزنامہ ”آج“ اخبار سے وابستہ تھے، جن کی لاش ہسپتال منتقل کر دیی گئی ہے۔
واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچ گئی، جبکہ حملہ آور کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر ناکہ بندی شروع کردی گئی ہے۔
حسن زیب خیبر پختونخوا میں ایک ماہ سے کم وقت میں قتل ہونے والے دوسرے صحافی ہیں۔ اس سے پہلے قبائلی ضلع خیبر میں صحافی خلیل جبران کو گھر کے قریب قتل کیا گیا تھا۔ پولیس اس وقت تک خلیل جبران کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکی ہے۔
پولیس نے حسن زیب کے قتل کی وجوہات سے متعلق کچھ نہیں بتایا ہے۔
دوسری جانب خیبر یونین آف جرنلسٹس نے حسن زیب کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور انسپکٹر جنرل پولیس سے واقعہ کا نوٹس اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
اپنے بیان میں خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر ناصر حسین، جنرل سیکرٹری عمران یوسفزئی اور کابینہ کے دیگر اراکین نے نوشہرہ میں فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے صحافی حسن زیب کے قتل کی شدید مذمت کی اور کہا ہے کہ حالیہ دو ماہ میں خیبرپختونخوا میں صحافی کے قتل کا تیسرا واقعہ رونما ہوچکا ہے۔
خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر ناصر حسین اور کابینہ کے دیگر اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور آئی جی خیبرپختونخوا کا واقعہ کا نوٹس لینے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ قاتلوں کی عدم گرفتاری کی صورت میں خیبر یونین آف جرنلسٹس بھر پور احتجاج کرے گی۔
پشاور پریس کلب نے بھی حسن زیب کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔ پشاور پریس کلب کے صدر نے آئی جی خیبر پختونخوا اور ڈی پی او نوشہرہ سے رابطہ کیا ہے۔
صدر پشاور پریس کلب ارشد عزیز ملک کا کہنا ہے کہ آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے حسن زیب کے قاتلوں کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کروائی ہے۔
آئی جی کے پی نے کہا کہ صحافی قتل کیس کی تحقیقات میں پیش رفت سے پشاور پریس کلب کو آگاہ کیا جائے گا۔ فوری طور پر ڈی پی او نوشہرہ سے ابتدائی رپورٹ طلب کر لی ہے۔