جموں و کشمیر: عسکریت پسندوں کے حملے میں کیپٹن سمیت 5 بھارتی فوجی ہلاک، میجر سمیت 6 شدید زخمی

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈی ڈبلیو) بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں ایک افسر سمیت چار بھارتی فوجی اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ راہول گاندھی نے کشمیر سے متعلق مودی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے۔

بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطے جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں پیر کے روز عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کے چار جوان جبکہ ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔

حکام کے مطابق گزشتہ رات کو عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق مخصوص اطلاع کی بنیاد پر بھارتی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے ڈوڈا کے ڈیسا علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا۔

فوج نے پیر کی رات کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا، ”شدت پسندوں کے ساتھ رابطہ رات 9 بجے کے قریب قائم ہوا، جس میں بھاری فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔”

حکام کے مطابق اس حملے میں ایک میجر سمیت پانچ فوجی شدید طور پر زخمی ہوئے، جن میں ایک افسر سمیت چار ہلاک ہو گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے، تاہم کسی بھی عسکریت پسند کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

عسکریت پسندوں کے ایک گروپ ‘کشمیر ٹائیگرز’ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس نے کہا کہ جھڑپ اور گولی باری اس وقت شروع ہوئی جب سکیورٹی فورسز نے ”مجاہدین” کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا۔

جموں کشمیر میں فورسز ہائی الرٹ پر

کشمیر ٹائیگرز’ وہی گروپ ہے جس نے چند روز قبل نو جولائی کو کٹھوعہ میں ایک فوجی قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس حملے میں بھی سکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق اس حملے کے بعد بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کے درمیان پر فون پر بات چیت ہوئی، جس میں فوجی سربراہ نے وزیر دفاع کو ڈوڈہ کی زمینی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جموں خطے میں کئی مقامات پر عسکریت پسندوں کے حملوں کے بعد جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں