تل ابیب پر ڈرون حملے کے بعد اسرائیل کا یمن میں حوثی باغیوں پر حملہ

یروشلم (ڈیلی اردو/بی بی سی) اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول بحیرہ احمر کی بندرگاہ الحدیدہ پر فضائی حملے کیے ہیں۔ ایک دن قبل اس گروپ کی طرف سے داغے گئے ایک ڈرون نے تل ابیب کو نشانہ بنایا تھا۔

اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے کہا کہ ان کے ملک کا مقصد حوثی تحریک کو ایک پیغام دینا ہے۔

انھوں نے کہا کہ الحدیدہ میں اس وقت جو آگ جل رہی ہے وہ پورے مشرق وسطیٰ میں نظر آتی ہے اور اس کی اہمیت واضح ہے۔

حوثیوں سے منسلک ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں تین افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

حوثی عہدیدار محمد عبدالسلام نے اسے ’یمن کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے کہا ان حملوں کا مقصد حوثیوں پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت بند کردیں۔

یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں اس کی سرزمین پر یمنی ڈرون اور میزائل حملوں کا براہ راست جواب دیا ہے۔

صنعا میں حوثیوں کے زیر انتظام حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ساحل کے قریب تیل ذخیرہ کرنے کی تنصیبات اور قریبی پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ’یمن میں حوثیوں کی طرف سے اسرائیل کی طرف نو ماہ کے مسلسل فضائی حملوں کے بعد سرائیلی فضائیہکے لڑاکا طیاروں نے الحدیدہ کی بندرگاہ کے علاقے میں حوثی دہشت گردوں کے فوجی ٹھکانوں کے خلاف آپریشنل حملہ کیا

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آئی ڈی ایف جہاں بھی ضرورت ہو کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اسرائیلیوں کو خطرے میں ڈالنے والی کسی بھی فورس پر حملہ کرے گی۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں