بیرون ممالک سیاسی پناہ لینے والوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ منسوخ

اسلام آباد (ڈیلی اردو) وفاقی حکومت نے بیرون ممالک سیاسی پناہ لینے والوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق متعدد اہم امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی IMPASS اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام شریک ہوئے۔

نائب وزیراعظم کو سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی IMPASS (ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ) نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بروقت پاسپورٹ کے اجراء کی سہولت کے بارے میں ایک وسیع بریفنگ دی۔

اجلاس میں بیرون ملک اسائلم کے خواہاں افراد کے لیے پاکستانی پاسپورٹ کا اجراء معطل کرنے والے 5 جون 2024 کے سرکلر کو فوری طور پر واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ حکام نے نائب وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے پاسپورٹ 60 دن کے اندر جاری کردیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ 25 جون کو بیرون ملک پناہ لینے والوں کو پاسپورٹ کے اجرا پر پابندی کا نوٹی فکیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا تھا۔

درخواست ایڈووکیٹ صائم چوہدری کی جانب سے 184(3) کے تحت دائر کی گئی، جس میں وفاقی حکومت، ڈی جی پاسپورٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ حکومت کی 5 جون کی پالیسی کو کالعدم قرار دیا جائے، درخواست میں فریقین کو فوری حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ حکومت نے بیرون ملک پناہ لینے والوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نوٹی فکیشن میں پابندی کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

مزید کہا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے پابندی کا جاری کیا گیا نوٹی فکیشن تفریقی اور بنیادی حقوق کے بر خلاف ہے۔

درخواست میں مزید مؤقف اپنایا گیا تھا کہ حکومتی نوٹی فکیشن آئین کے آرٹیکل 10 ،10اے اور 25 کے بر خلاف ہے۔

یاد رہے کہ جون کو وفاقی وزارت داخلہ نے بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وزیر داخلہ کی جانب سے یہ بڑا فیصلہ ملکی سلامتی اور سیکیورٹی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنی وزارت کو اس سلسلے میں اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق محسن نقوی کی ہدایت پر وفاقی وزارت داخلہ نے اس حوالے سے مراسلہ وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ حکام کو ارسال کر دیا ہے۔

وزارت کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا تھا کہ ایسے تمام پاکستانی جو کسی بھی بنیاد پر دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے، ان کو پاسپورٹ نہیں ملے گا۔

ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ ایسے پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کردیے جائیں گے اور ان کی دوبارہ تجدید بھی نہیں کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں