آپریشن عزم استحکام سے متعلق حکومت نے کنفیوژن پھیلائی،مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا

پشاور (ڈیلی اردو/بی بی سی) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ آپریشن عزمِ استحکام پرحکومت نے جو کنفیوژن پھیلائی اس سے بے چینی پیدا ہوئی۔

https://x.com/shazbkhanzdaGEO/status/1815468824646267121?t=GJYOmV6jOWHRuDvJMvxf0Q&s=19

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ میں جس انتشاری ٹولے کی بات کی گئی، اس کا اشارہ پی ٹی آئی کی طرف تھا، اس طرح سے قبل از وقت مؤقف دینے اور تحریک انصاف پر الزام لگانے سے تحقیقات متاثر ہوں گی۔

انھوں نے کہا کہ عزم استحکام سے متعلق وفاقی حکومت کی سب سے بڑی غلطی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کا بیان تھا، جس میں فوجی آپریشن کا تاثر دیا گیا، جس سے بے چینی پیدا ہوئی۔

واضح رہے کہ پیر کے روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک مضبوط لابی ہے جوچاہتی ہے کہ عزم استحکام کے اغراض مقاصد پورے نہ ہوں، عزم استحکام پرسیاست کی جا رہی ہے، کیوں ایک مافیا، سیاسی مافیا اور غیرقانونی مافیا کھڑا ہوگیا اورکہنے لگا اس کو ہم نے ہونے نہیں دینا؟ یہ سیاسی مافیا چاہتا ہے کہ عزم استحکام کومتنازع بنایا جائے۔

ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا تھا کہ بنوں واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنا دیا ہے، اعلیٰ اختیاراتی کمیشن سب لوگوں سے مل کر رپورٹ بنائے گا۔ ان کے مطابق تحقیقات کے بعد ہی پتا چلے گا کہ کس نے جان بوجھ کر کیا کردار ادا کیا۔

خیبر پختونخوا کے شہر بنوں کے قبائلی عمائدین کی وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈہ پور سے طویل ملاقات کے بعد عمائدین کے مطالبات کے لیے وزیر اعلی نے ایپکس کمیٹی طلب کرنے کا کہا ہے۔

جرگہ عمائدین نے کہا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ان کا دھرنا جاری رہے گا۔

قبائلی عمائدین کے رہنما اور بنوں چیمبر آف کامرس کے سربراہ ناصر بنگش نے بی بی سی کو بتایا کہ کل یعنی منگل سے ان کا دھرنا جاری رہے گا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔

مظاہرین کی طرف سے پیش کردہ مطالبات کے چیدہ چیدہ نکات

* طالبان چاہیے وہ گڈ ہوں یا بیڈ، ان کے جتنے بھی مراکز کھولے گئے ہیں وہ سب بند کیے جائیں۔

* بنوں میں تین دن سے بند انٹرنیٹ کھولا جائے

* بنوں میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہوگا

* کوئی بھی شخص لاپتا نہیں ہوگا

* 15 جولائی اور 19جولائی کے واقعے کی فی الفور جوڈیشنل انکوائری کروائی جائے

* دہشت گردی کی جنگ میں زخمی پولیس اہلکاروں اور عوام کو معاوضہ دیا جائے

* مدارس پر چھاپے مارنا بند کیے جائیں

اپنا تبصرہ بھیجیں