اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کے کیسز میں لارجر بینچ تشکیل دے دیا

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کے کیسز میں جسٹس محسن اختر کیانی کے سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کے لیے تشکیل دیے جانے والے اس لارجر بینچ میں جسٹس طارق محمور جہانگیری اور جسٹس ارباب محمد طاہر بھی شامل ہیں۔

لارجر بینچ 30 جولائی سے لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کرے گا۔ یاد رہے کہ احمد فرہاد کیس میں جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ افراد کیسز کے لیے لارجر بنچ کی تشکیل تجویز کی تھی۔ تاہم چیف جسٹس لاپتہ کیسز کی سماعت کرنے والے لارجر بینچ میں شامل نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والے شاعر احمد فرہاد 15 مئی کو اسلام آباد سے لاپتہ ہوئے تھے۔

اُن کی اہلیہ عین نقوی نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ان کے شوہر کو گذشتہ دو سال سے ’سنگین نتائج کی دھمکیاں‘ مل رہی تھیں۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اُن کے شوہر کو کہا جا رہا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے مفادات کے خلاف لکھنا چھوڑ دیں، ورنہ ان کے حق میں بہتر نہیں ہو گا۔

واضح رہے کہ 24 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ شاعر احمد فرہاد کی بازیابی سے متعلق کیس میں کوئی خاص پیشرفت نہ ہونے پر اس کیس میں 29 مئی کو ہونے والی آئندہ سماعت پر وفاقی وزیر قانون، سیکریٹری دفاع و داخلہ، سکیٹر کمانڈر آئی ایس آئی، ملٹری انٹیلیجنس اور ڈائریکٹر انٹیلیجنس بیورو کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

تاہم 29 مئی کو ہونے والی سماعت پر آئی ایس آئی، ایم آئی یا آئی بی کے افسران تو عدالت میں پیش نہیں ہوئے مگر وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل کی وساطت سے عدالت کو آگاہ کیا کہ احمد فرہاد پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی پولیس کی حراست میں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں