یروشلم (ڈیلی اردو/اے ایف پی/وی او اے) اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے منگل کے روز بیروت کے ایک علاقے پر حملے میں حزب اللہ کے فوجی کمانڈر فواد شکر کو “ختم” کر دیاہے۔
اسرائیل کا الزام ہے کہ وہ گولان کی پہاڑیوں پر راکٹ حملے کے ذمہ دار تھے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا، “اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بیروت کے علاقے میں حزب اللہ دہشت گرد تنظیم کے سب سے سینئر فوجی کمانڈر اور اس کے اسٹریٹجک یونٹ کے سربراہ فواد شکر کو ہلاک کردیا۔”
ادھر حزب اللہ نے فواد شکر کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
سعودی خبری ذریعے الحدث کی رپورٹ کے مطابق شکر حملے میں بچ نکلے۔ لیکن اسرائیلی نیوز سائٹ ynet نے اسرائیلی فوج کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس بات کا غالب امکان ہےکہ حزب اللہ کا عہدیدار مارا گیا۔”اگر وہ عمارت میں موجود تھے تو وہ اب باقی نہیں رہے۔” تاہم حزب اللہ نے فوری طور پر کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔
فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے ایک علیحدہ ویڈیو بیان میں کہا، “فواد شکر مجدل شمس کے قتل عام کے ذمہ دار کمانڈر تھے، جس میں حزب اللہ نے ہفتے کی شام شمالی اسرائیل میں ایک فٹ بال کے میدان پر براہ راست ایرانی فلق-1 راکٹ فائر کیا تھا جس میں 12 بچے ہلاک ہوئے تھے۔”
ان کا کہنا تھا کہ فواد شکر حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کا دایاں ہاتھ تھے اور حملوں اور کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور ہدایت دینے میں ان کے مشیر تھے۔
لبنان کی وزارت صحت نے بدھ کو کہا ہےکہ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی حملے میں دو بچوں سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور 74 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت نے کہا کہ “بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں ایک خاتون، ایک لڑکی اور ایک لڑکا شامل ہیں۔”
لبنان کی وزارت صحت کا مزید کہنا ہےکہ 74 افراد زخمی ہوئے ہیں، ملبے تلے لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ حملہ سرحد پار سے تین روز قبل کیے گئے راکٹ حملے کا بدلہ ہے جس میں 12 بچے اور نو عمر افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیل اور امریکہ نے اس حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کیا ہے۔ حزب اللہ نے ذمہ داری سے انکار کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کے روز اس حملے کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ اسرائیل اور لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان تنازع میں اضافے کو روکنے کے لیے سفارت کاری جاری رکھے گا۔
اسرائیل حماس جنگ کا آغاز سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں 1200 لوگ مارے گئے تھے۔ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اب تک 39 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔