یوکرینی جنگ: روسی فوجی بھرتیوں کیلئے مالی ادائیگیاں دوگن

ماسکو (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) یوکرین کے خلاف جنگ کے لیے مزید فوجی بھرتیوں کی خاطر روس نے اپنے ہاں نئے رضاکاروں کے لیے مالی ادائیگیاں اب دو گنا کر دی ہیں۔ اس بارے میں روسی صدر پوٹن نے بدھ اکتیس جولائی کے روز ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے۔

روسی دارالحکومت ماسکو سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق روسی سیاسی اور عسکری قیادت کی خواہش ہے کہ یوکرین کے خلاف جنگ میں رضاکارانہ طور پر بھرتی کے لیے زیادہ سے زیادہ افرادی قوت کو اس طرف راغب کیا جائے۔

اس خواہش کا نتیجہ یہ کہ نئے فوجیوں کے طور پر بھرتی ہونے والے رضاکاروں کو پہلے اگر یکبارگی دو لاکھ روبل سے بھی کم رقم ادا کی جاتی تھی، تو اب یہی رقم دو گنا سے بھی زیادہ کر کے چار لاکھ روبل کر دی گئی ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بدھ 31 جولائی کے روز جس صدارتی حکم نامے پر باقاعدہ دستخط کر دیے، اس کے مطابق روسی فوجیوں کے طور پر بھرتی کیے جانے والے رضاکاروں کو یکبارگی ادائیگی کی مد میں اب تک دیے جانے والے ایک لاکھ پچانوے ہزار روبل کے بجائے چار لاکھ روبل (تقریباﹰ 4,650 امریکی ڈالر) اد اکیے جائیں گے۔

جنگی مقاصد کے لیے اس نئی مالیاتی پیشکش کا اطلاق ایسے نئے روسی فوجیوں پر ہو گا، جو باقاعدہ معاہدے کے طور پر یکم اگست سے لے کر 31 دسمبر تک کے عرصے کے دوران جنگی محاذ پر اپنی تعیناتی پر آمادگی ظاہر کریں گے۔

روسی فوجیوں کی تنخواہیں اوسط ماہانہ آمدنی سے کہیں زیادہ

ماسکو حکومت یوکرین کے خلاف جنگ میں نئے روسی فوجیوں کی بھرتی کو زیادہ سے زیادہ پرکشش بنانے کی کوشش میں ہے۔

اس کا ایک ثبوت یہ کہ اب نئے بھرتی ہونے والے ہر فوجی کو یکبارگی چار لاکھ روبل تو اد اکیے ہی جائیں گے، تاہم یہ بات بھی اہم ہے کہ روسی فوجیوں کو اب دی جانے والی تنخواہیں پہلے ہی ایک عام روسی شہری کی اوسط ماہانہ آمدنی کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔

روسی مسلح افواج نے فروری 2022ء میں جب صدر پوٹن کے حکم پر یوکرین میں عسکری مداخلت کا آغاز کیا تھا، تو اس کے قریب چھ ماہ بعد ہی موسم خزاں میں ماسکو کو اپنے ریزرو فوجیوں کی جبری بھرتی کا فیصلہ اس لیے کرنا پڑ گیا تھا کہ جنگ کے لیے کافی تعداد میں فوجیوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

تب سے اب تک روس نئے فوجیوں کی بھرتی پر انہیں پرکشش مالی مراعات دینے پر توجہ مرکوز کرتا آیا ہے۔ اب یہی مراعات دوگنا کر دی گئی ہیں۔

اس سے قبل روس نے اپنے ہاں جیلوں سے سزا یافتہ قیدیوں کو بھی خاص شرائط کے تحت رہا کر کے فوج میں بھرتی کرنے اور یوکرین کے خلاف محاذ جنگ پر بھیجنے کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔

ماسکو میں روسی وزارت دفاع کے مطابق رواں برس کے آغاز سے لے کر چند روز پہلے تک مجموعی طور پر ایک لاکھ نوے ہزار روسی شہری ایسے تھے، جو باقاعدہ معاہدوں کے ساتھ لیکن پرکشش شرائط اور رضاکارانہ بنیادوں پر ملکی فوج میں بھرتی ہونے کا فیصلہ کر چکے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں