بیروت (ڈیلی اردو/بی بی سی) بیروت میں امریکی سفارتخانے نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب اپنے شہریوں سے جلد از جلد لبنان چھوڑنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ’کوئی بھی دستیاب ٹکٹ‘ خرید کر فوری ملک چھوڑ دیں۔
اس سے قبل برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی بھی وارننگ جاری کر چکے ہیں کہ خطے میں صورتحال ’تیزی سے خراب‘ ہو سکتی ہے۔
حزب اللہ نے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق تقریباً ساڑھے بارہ بجے شمالی اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل پر درجنوں راکٹ داغے لہیں۔ تاہم ان حملوں میں کسی بھی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم کو میزائلوں کو روکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
واضح رہے رواں ہفتے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ تہران میں مارے گئے تھے اور ایران نے اس کے بعد اسرائیل کے خلاف ’سخت‘ جوابی کارروائی کرنے کی دھمکی دی تھی۔
اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم اسرائیل نے بدھ کو بیروت میں حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لبنان میں موجود ایرانی حمایت یافتہ گروہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف کسی بھی انتقامی کارروائی میں بڑا کردار ادا کر سکتا ہے، جس کے نتیجے میں اسرائیل کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔
ان حالات میں اردن نے بھی اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے، جبکہ دوسری جانب کینیڈا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل یا لبنان کی طرف سفر کرنے سے گریز کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔