اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے دفترِ خارجہ نے ایک اسرائیلی اخبار کی خبر کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان مزید کشیدگی بڑھنے کی صورت میں پاکستان پڑوسی ملک ایران کو شاہین تھری میزائل فراہم کرے گا۔
اسرائیلی اخبار ’یروشلم پوسٹ‘ نے یہ خبر ’متعدد عرب ذرائع‘ سے منسوب کر کے رپورٹ کی تھی۔
جمعے کو پاکستانی دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ ’یہ اطلاعات جھوٹی ہیں۔ ان بے بنیاد اطلاعات پر توجہ دینے سے پہلے یہ اہم ہے کہ اس کے ذریعے اور پیچھے چھپے گھناؤنے ایجنڈے کو دیکھا جائے۔‘
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’مشرقِ وسطیٰ میں ابھی نازک وقت چل رہا ہے۔ ہم میڈیا سمیت تمام فریقین سے گزارش کریں گے کہ وہ فیک نیوز پھیلانے گریز کریں۔‘
پاکستان نے اپریل 2022 میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے شاہین تھری میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ پاکستانی فوج کے مطابق یہ میزائل 2750 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔
تاہم اسرائیل کی جانب سے اب تک اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے اور ایران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ حماس کے سابق سربراہ کی ہلاکت پر سخت ردِ عمل دے گا۔