پاکستانی سکیورٹی فورسز نے افغان شہریوں کو ہلاک کردیا، طالبان

کابل (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی) طالبان حکام نے منگل کو پاکستانی فورسز پر الزام لگایا کہ أفغانستان کے شمالی سرحد پر جھڑپوں میں تین شہری ہلاک ہو گئے، جن میں ایک عورت اور دو بچے شامل ہیں۔

فائرنگ کا تازہ ترین واقعہ پیر کے روز افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں طورخم بارڈر کراسنگ کے قریب ہوا، جس میں دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر تصادم کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔

پاکستان اور افغانستان کی افواج کے درمیان فائرنگ کا باقاعدگی سے تبادلہ ہوتا ہے، جس کا سبب اک‍ثرڈیورنڈ لائن کے قریب تعمیرات پر اختلاف کی وجہ ہے۔ یہ 2,400 کلومیٹر (1,500 میل) سرحدی سرحد 1896 میں انگریزوں نے کھینچی تھی لیکن کابل اسے تسلیم نہ‍ی‍ں کرتا ہے ۔

وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے منگل کو علی الصبح سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “پاکستانی فورسز نے شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا اور ایک خاتون اور دو بچوں کو ہلاک کر دیا۔”

افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے اے ایف پی کو بتایا، “جھڑپ پاکستانیوں نے شروع کی تھی”۔

“جب ہماری افواج خیالی (ڈیورنڈ) لائن کے ساتھ ایک پوسٹ بنانے کی کوشش کر رہی تھی، پاکستانی فوجیوں نے ہماری فورسز پر فائرنگ کی اور ہماری فورسز نے جوابی کارروائی کی، جس سے جھڑپ شروع ہو گئی۔”

طالبان کے اقتدار م‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍ی‍ں آنے کے بعد سے باہمی کشیدگی میں اضافہ

طورخم سرحد پر پاکستان کی جانب ایک سرحدی اہلکار نے بتایا کہ تبادلے میں تین پاکستانی فوجی زخمی ہوئے۔

افسر نے اے ایف پی کو بتایا، “پاکستان کی طرف سے بار بار وارننگ اور اعتراضات کے باوجود، افغان حکام نے تعمیر کو نہیں روکا، جس کے نتیجے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔”

پاکستانی حکام نے تین افغان شہریوں کی ہلاکت کے الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

تین سال قبل طالبان حکومت کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، اسلام آباد کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسند گروپ افغانستان سے باقاعدہ حملے کر رہے ہیں۔

طالبان حکومت پاکستانی عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کی تردید کرتی ہے لیکن اسلام آباد کی جانب سے ڈیورنڈ لائن کے ساتھ لگائی جانے والی باڑ سے بھی ناراض ہیں۔

پاکستانی اہلکار نے مزید کہا کہ دونوں طرف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا اور طورخم بارڈر کراسنگ بند کر دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں