واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے پی/وی او اے)امریکہ نے اسرائیل کو 20 ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکہ نے جو ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دی ہے ان میں لڑاکا طیارے اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے جدید میزائل شامل ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ کانگریس کو اس فروخت کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل کے لیے تازہ ترین امریکی ساز و سامان کی فروخت کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یہ خدشات موجود ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں تنازع مزیر وسعت اختیار کر سکتا ہے جب کہ یہ اندیشہ بھی ہے کہ یہ تنازع طوالت اختیار کر سکتا ہے۔
امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو فروخت کیے جا رہے ساز و سامان میں 50 سے زیادہ ایف-15 جنگی طیارے، فضا سے فضا میں درمیانی فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے ایڈوانس میزائل، ٹینک کے 120 ایم ایم کے گولے، ٹیکٹیکل گاڑیاں اور زیادہ دھماکہ خیز مارٹر شامل ہیں۔
خبر رساں ادارے ’ایسو سی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اس معاہدے کے تحت اسرائیل کو جلد ہی کسی بھی وقت ہتھیار ملنے کی توقع نہیں ہے۔
’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اس معاہدے پر عمل در آمد کے لیے کئی برس درکار ہوں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو جو ساز و سامان فروخت کیا جائے گا وہ اس کی طویل مدتی عسکری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد گار ثابت ہو گا۔
امریکہ اور اسرائیل میں اس معاہدے کے تحت ابتدائی طور پر ساز و سامان کی فراہمی 2026 میں ہو گی۔