بھارتی کشمیر: عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک فوجی افسر ہلاک

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک بھارتی فوجی کپتان کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ آپریشن ابھی جاری ہے۔ چند روز قبل بھی ایک تصادم میں دو بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

بھارتی حکام نے بدھ کے روز اپنے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں اپنے ایک اور فوجی افسر، کیپٹن دیپک سنگھ، کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ بعض مقامی افراد اس میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اتوار کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کے دو جوان ہلاک اور بعض زخمی ہو گئے تھے۔

بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کو پکڑنے کے لیے ایک آپریشن شروع کیا گیا تھا، تبھی تصادم شروع ہوا۔ بدھ کے روز کا انکاؤنٹر جنگلاتی علاقے میں ایک محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران ہوا۔

وزارت دفاع کے حکام کہنا ہے کہ “48 راشٹریہ رائفلز کا ایک کیپٹن ڈوڈا ضلع میں جاری آپریشن اسار کے دوران کارروائی میں مارا گیا۔ آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔”

بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق فوجی حکام نے تصادم کی جگہ سے امریکی ساخت کی رائفل اور بعض ساز و سامان بھی برآمد کیا ہے، تاہم ابھی تک کسی بھی عسکریت پسند کے پکڑے جانے یا ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔

یوم آزادی کی تقریب سے پہلے حملہ

بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطہ جموں و کشمیر میں تشدد کا یہ تازہ ترین واقعہ یوم آزادی کی تقریبات سے ایک دن پہلے اس وقت ہوا، جب وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ خطے کی سکیورٹی صورتحال کے حوالے سے ایک میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے۔ اس میٹنگ میں فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سمیت اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔

حالیہ مہینوں میں وادی کشمیر کی طرز پر خطہ جموں میں بھی بھارتی فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے۔ خاص طور پر پیر پنجال کے علاقے میں، جہاں بہت سے گھنے جنگلات اور پہاڑیاں ہیں۔ جموں کے اس علاقے میں تشدد کے احیا کی باتیں کی جا رہی ہیں، جو کئی برس سے پرامن علاقہ تھا۔

اس مہینے کے اوائل میں حکومت نے کہا تھا کہ وہ جموں و کشمیر کے لیے ایک نیا سیکورٹی میٹرکس شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

گزشتہ اتوار کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کے دو جوان ہلاک اور بعض زخمی ہو گئے تھے۔ اس تصادم میں دو عام شہری بھی زخمی ہوئے تھے۔

یہ واقعہ کوکرناگ کے انہیں جنگلات میں پیش آیا تھا، جہاں گزشتہ سال ستمبر میں عسکریت پسندوں نے ایک کمانڈنگ آفیسر، ایک میجر اور ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ہلاک کر دیا تھا۔

کشمیر میں بھارتی فوج پر حملوں میں کچھ دنوں سے کافی اضافہ دیکھا گیا ہے اور حال یہ ہے کہ پچھلے مہینے وزیر اعظم مودی نے جموں و کشمیر کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ایک میٹنگ کی صدارت بھی کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں