واشنگٹن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی/رائٹرز) پینٹاگون کا کہنا ہے کہ 600 پیٹریاٹ میزائلوں کی فروخت سے جرمنی کے قومی دفاع کے ساتھ ہی نیٹو کو بھی وسیع تر مدد ملے گی۔ جرمنی نے سن 2022 سے یوکرین کو اب تک تین پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم عطیہ کیے ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے جمعرات کی شب اعلان کیا کہ امریکہ نے جرمنی کو 600 پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس میزائلوں کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔ ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے اس معاہدے پر تقریبا پانچ ارب امریکی ڈالر کی لاگت آئے گی۔
پینٹاگون کی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے ایک بیان میں کہا، “یہ مجوزہ فروخت نیٹو کے اتحادی ملک کی سلامتی کو بہتر بنانے کے ساتھ ہی امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کو بھی سپورٹ کرے گی، جو یورپ میں سیاسی اور اقتصادی استحکام کے لیے ایک اہم قوت ہے۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ “یہ جرمنی کے قومی اور علاقائی دفاع کے ساتھ ساتھ امریکی اور نیٹو افواج کے ساتھ باہمی تعاون کو بہتر بنانے کے مقصد کی بھی حمایت کرے گا۔”
امریکی محکمہ خارجہ نے ہتھیاروں کے فروخت کی منظوری دے دی ہے، البتہ حتمی ڈيل کے لیے کانگریس کو ابھی بھی اس معاہدے پر دستخط کرنا ہوگا۔
پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کیا ہے؟
پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کو 30 کلومیٹر کی بلندی پر 100 کلومیٹر کے فاصلے تک دشمن کے طیاروں اور میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جرمنی کے پاس سرد جنگ کے دوران ایسے 36 سسٹم تھے، لیکن بعد کے سالوں میں یہ تعداد کم ہوتی گئی۔
فروری سن 2022 میں روسی حملے کے بعد برلن نے یوکرین کو ایسے تین نظام عطیہ کیے ہیں۔ اب جرمنی کی دفاعی افواج صرف نو پیٹریاٹ سسٹم پر منحصر ہے۔
یونان، ہالینڈ، پولینڈ، رومانیہ، اسپین اور سویڈن سمیت دیگر یورپی ممالک میں بھی پیٹریاٹ سسٹم موجود ہیں۔