کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سریاب روڈ پر یونیورسٹی کے قریب دھماکا ہواجس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہو گئے۔
بلوچستان پولیس کے مطابق دھماکے کی شدت کے باعث 2 گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوع سے تاحال کسی جانی نقصان کی خبر موصول نہیں ہوئی ہے جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دھماکے کے مقام کو گھیرے میں لے کر مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
یاد رہے 13 اگست کو بھی کوئٹہ کے لیاقت بازار میں دستی بم حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ترجمان سول ہسپتال نے دستی بم حملے میں ایک شخص کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک شخص کی لاش ہسپتال لائی گئی جب کہ 6 زخمیوں کو بھی ہسپتال لایا گیا جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔
اس سے قبل 13 اگست کو ہی کوئٹہ میں سریاب کے علاقے منیر مینگل روڈ پر گرلز اسکول میں دھماکا ہوا تھا، دھماکا نواب غوث بخش گرلز ہائی اسکول کے اندر ہوا، اسکول ٹائمنگ نہ ہونے کے باعث واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں اسکول کو شدید نقصان پہنچا ہے، دھماکے میں اسکول کا چوکیدار معمولی زخمی ہوا، دھماکے میں 200 گرام بارودی مواد اور بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا ہے۔