پاکستان میں’فائر وال کی تنصیب‘ کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) انٹرنیٹ کی سستی روی اور فائر وال کی تنصیب کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی جس پر پیر کو سماعت ہوگی۔

انٹرنیٹ پر مواد کو فلٹر کرنے کے لیے فائر وال کی مبینہ تنصیب اور انٹرنیٹ سپیڈ میں کمی کے خلاف درخواست میں کہا گیا ہے کہ ذریعہ معاش کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت بنیادی انسانی حقوق قرار دیا جائے، شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکا جائے۔ فائر وال کی تنصیب تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے۔

درخواست میں کیا کہا گیا ہے؟

سنئیر صحافی حامد میر نے ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے جس میں سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری آئی ٹی ٹی اینڈ ٹیلی کام ،سیکرٹری داخلہ ،چیئرمین پی ٹی اے اور وزارت انسانی حقوق کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بظاہر فائر وال کی انسٹالیشن کے باعث انٹرنیٹ کی سپیڈ میں انتہائی کمی آئی اور نوجوانوں کا نقصان ہوا جو ڈیجیٹل اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق تھری جی اور فور جی سروسز کی بندش سے 1.3 ارب روپے یومیہ کا نقصان ہو رہا ہے ۔ ایکس کی بندش اور فائروال کی انسٹالیشن سے انٹرنیٹ سپیڈ میں کمی سے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

ملک بھر کے صارفین کو ایک ماہ سے سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹاک شو میں سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی ریاست مخالف مواد کو فلٹر کیا جاتا ہے۔مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی دانیال چودھری نے امریکا اور یوکے میں فائروال کے استعمال کا دعوی کیا جو جھوٹا نکلا۔‘

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شہریوں کی انٹرنیٹ تک بلا تعطل رسائی کو بحال اور یقینی بنانے کے احکامات دیے جائیں۔ فریقین سے فائر وال سے متعلق معلومات پر مبنی تفصیلی رپورٹ طلب کی جائے۔ درخواست پر فیصلہ ہونے تک فائر وال کی تنصیب کا عمل معطل کردیا جائے۔

درخواست پر اعتراضات

انٹرنیٹ کیس ست روی اور فائر وال کی تنصیب کے حوالے سے دائر درخواست پر رجسٹرار ہائیکورٹ نے چار اعتراضات دائر کیے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات سماعت کریں گے۔

رجسڑار آفس نے درخواست پر اعتراض لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کے سروس متاثر ہونے سے پٹشنر کا ذریعہ معاش کیسے متاثر ہو گا؟ کوئی دستاویز نہیں لگائی گئی، معلومات کے حصول کا پہلا فورم پاکستان انفارمیشن کمیشن ہے، ہائی کورٹ میں کیسے پہلے درخواست دائر کر سکتے ہیں؟

رجسٹرار نے اعتراض عائد کیا گیا کہ فائر وال لگائے جانے کو چیلنج کیا گیا لیکن کوئی آرڈر یا نوٹیفکیشن ساتھ نہیں لگایا گیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق درخواست پر رجسڑار کے اعتراضات کے ساتھ درخواست پر سماعت کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں