راولپنڈی (ڈیلی اردو) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کی ایک کارروائی میں بلوچستان کے ضلع مستونگ میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ 18 اور 19 اگست کی درمیانی شب اس کارروائی میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد کالعدم عسکریت پسند تنظیم بی ایل اے سے تعلق رکھنے والے تین عسکریت پسند مارے گئے جبکہ تین زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے 12 اگست کو پنجگور کے ڈپٹی کمشنر کو شہید کیا تھا اور تخریب کاری میں بھی ملوث تھے، کارروائی کا مقصد واقعے میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا تھا۔
صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے ڈی سی پنجگور کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو خلاف آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو سراہا۔ اسی کے ساتھ ساتھ اُن کا کہنا تھا کہ ’مُلک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک شد پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔‘
اسی کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے مستونگ میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں بی ایل اے کے 3 دہشتگردوں کی ہلاکت پر کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔‘
اس کارروائی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ جس میں انھوں نے مستونگ میں ’کامیاب انٹیلجنس بیسڈ آپریشن‘ پر اطمنان کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ کے قتل میں ملوث عناصر کے خلاف کی گئی کارروائی میں اہم کامیابی حاصل ہوئی۔‘
انھوں نے کہا کہ ریاست ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے تمام وسائل بروے کار لائے جارہے ہیں۔
اگرچہ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مارے جانے والے افراد کا تعلق کالعدم بی ایل اے سے ہے اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے لیکن تاحال آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔
تاحال کسی تنظیم کی جانب سے ڈپٹی کمشنر پنجگور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی جبکہ کالعدم بی ایل اے نے اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل لیویز فورس نے ڈپٹی کمشنر پنجگور کے قتل کے واقعے کے حوالے سے لیویز فورس کھڈ کوچہ کے ایس ایچ او اویس خان اور تین دیگر اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کیا ہے۔
ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق چاروں اہلکاروں کے خلاف کارروائی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں کی گئی۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ برطرف کیے جانے والے اہلکاروں کی جانب سے غفلت اور اپنے فرض کی آدائیگی میں غفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے 12 اگست کی شب ڈپٹی کمشنر پنجگور پر ضلع مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں حملہ کیا تھا۔
اس حملے میں ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ ہلاک اور چیئرمین ضلع کونسل عبدالمالک بلوچ زخمی ہوئے تھے۔