روس کی یوکرین پر ڈرون اور میزائل حملوں کی یلغار

کییف + ماسکو (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی) یوکرینی حکام کے مطابق ان حملوں میں کم از کم تین یوکرینی شہری ہلاک ہو گئے جبکہ پندرہ روسی میزائلوں کو مار گرایا گیا۔ ُادھر روسی حکام کے مطابق یوکرینی ڈرون حملوں میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

روس نے آج پیر کے روز یوکرین میں بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملوں کی بوچھاڑ کر دی، بظاہر ان حملوں کا مقصد توانائی کی تنصیبات اور ڈھانچے کو نشانہ بنانا تھا۔ ان حملوں میں کم از کم تین افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ یہ حملہ اتوار کو نصف شب کے قریب شروع ہوا اور پیر کو دن چڑھنے کے بعد بھی جاری رہا۔

یہ روس کا یوکرین کے خلاف حالیہ ہفتوں میں سب سے بڑا حملہ تھا۔ یوکرین کی فضائیہ کے مطابق روسی ڈرونز اور متعدد کروز اور بیلسٹک میزائلوں نے یوکرین کے مشرقی، شمالی، جنوبی اور وسطی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ یوکرینی دارالحکومت کییف میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

کییف کے میئر وتالی کلِچکو نے کہا کہ حملے سے شہر میں بجلی اور پانی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔ ان حملوں کے تناظر میں شہری انتظامیہ نے پناہ گاہوں کی طرز پر ”ناقابل تسخیر مقامات‘‘ کھولنے کے منصوبوں کا اعلان کیا، جہاں لوگ اپنے مواصلاتی اور برقی آلات چارج کر سکتے ہیں اور بلیک آؤٹ کے دوران ریفریشمنٹس بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

اس طرح کے پوائنٹس پہلی بار یوکرین میں 2022 کے موسم خزاں میں کھولے گئے تھے، جب روس نے ہفتہ وار حملوں کے ساتھ ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا تھا۔ یوکرین کے مغربی شہر لوٹسک کے میئر کے مطابق شہر میں ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جس میں ایک شخص ہلاک ہوا۔

یوکرین کے روس پر ڈرون حملے

اس دوران روس میں حکام نے اتوار کو رات بھر اور پیر کی صبح یوکرین کی جانب سے ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے۔ ان حملوں میں روس کے وسطی علاقے ساراتوف میں چار افراد زخمی ہوئے، جہاں ڈرونز نے دو شہروں میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ مقامی حکام نے بتایا کہ ایک ڈرون ساراتوف شہر میں واقع ایک بلند و بالا رہائشی عمارت سے ٹکرا گیا، اور دوسرا شہر اینگلز میں ایک رہائشی عمارت سے ٹکرایا، جو کہ ایک فوجی ہوائی اڈے میں واقع ہے، جس پر پہلے بھی حملہ کیا گیا تھا۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق اتوار کی شب سے پیر کی صبح تک کل 22 یوکرینی ڈرونز کو جن روسی علاقوں پر روکا گیا، ان میں وسطی سراتوف اور یاروسلاول کے علاقے بھی شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں