نیٹو کُرسک میں یوکرینی عسکری کارروائیوں کا حامی

برسلز (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے پی/اے ایف پی/ڈی پی اے) مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ ژینس اشٹولٹن برگ نے روسی علاقے کُرسک میں یوکرینی فوجی پیش قدمی کی حمایت کی ہے۔ دوسری جانب مغربی روسی شہر بلگرود میں یوکرینی حملے میں پانچ شہری مارے گئے ہیں۔

یوکرینی علاقے خارکیف میں ایک بڑے روسی حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ علاقائی گورنر اولیہ سنیہوبوف نے بتایا کہ روسی حملے میں ستانوے افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 22 بچے ہیں۔

واضح رہے کہ جمعے کو خارکیف شہر کے شمال مشرقی علاقے میں ایک بارہ منزلہ عمارت روسی بموں کا نشانہ بنی تھی۔ روس نے اس کے لیے گلائیڈ بموں کا استعمال کیا تھا۔ ان بموں کو انٹرسیپٹ کرنا مشکل ہوتا ہے اور مشرقی یوکرین میں روسی کی جانب سے ان کا استعمال خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔

یوکرینی موقف ہے کہ ان بموں سے نمٹنے کا راستہ یہ ہے کہ ان بموں کی بجائے روسی جہازوں کو نشانہ بنایا جائے۔

روسی شہر بلگرود میں 5 افراد ہلاک، علاقائی گورنر

مغربی روسی شہر بیلگرود میں ایک یوکرینی حملے میں پانچ افراد ہلاک جب کہ دیگر 46 زخمی ہو گئے ہیں۔ جمعے کی رات کو کیے گئے اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں سات بچے بھی شامل ہیں۔ بیلگرود کے علاقے کی سرحد ایک طرف تو یوکرین سے لگتی ہے اور دوسری جانب روس کے کرسک خطے سے۔ کرسک خطے پر چار ہفتے قبل یوکرین نے اچانک حملہ کر کے ایک بڑا علاقہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

نیٹو کرسک خطے میں یوکرینی پیش قدمی کا حامی

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ نے روسی خطے کرسک میں یوکرینی فوجی پیش قدمی کو یوکرین کے ذاتی دفاع میں کی گئی جائز کارروائی قرار دیا ہے۔ جرمن اخبار ڈی ویلٹ میں ہفتے کے روز شائع ہونے والے بیان میں ان کا کہنا ہے، ”یوکرین کو ذاتی دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق یہ قانون سرحد تک موقوف نہیں ہے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ یوکرین نے ایک بڑی فوجی کارروائی میں کرسک خطے کا بارہ سو مربع کلومیٹر کا علاقہ قبضے میں لے لیا ہے جب کہ سینکڑوں روسی شہریوں کو جنگی قیدی بنا لیا تھا۔ اسٹولٹن برگ کے مطابق، ”روسی فوجی، ٹینک اور اڈے بین الاقوامی قانون کے مطابق جائز اہداف ہیں۔‘‘ تاہم اسٹولٹن برگ کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرین نے کرسک کارروائی سے متعلق نیٹو کو آگاہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی نیٹو نے اس کارروائی میں کوئی کردار ادا کیا۔

اسٹولٹن برگ جو رواں برس اکتوبر میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے سبک دوش ہونے والے ہیں، نے یوکرین کے لیے جرمن عسکری امداد کا خیرمقدم بھی کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں