راولپنڈی (بی بی سی اردو / ڈیلی اردو )آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ فوج کے احتساب کے عمل سے کوئی فرد بالاتر نہیں سمجھا جائے گا۔
منگل کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
اس کے مطابق فورم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ’فوج غیر متزلزل عزم سے ایک مضبوط اور کڑے احتساب کے ذریعے اپنی اقدار کی پاسداری کرتی ہے جس میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنیٰ کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔‘
’فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کے لیے لازم ہے اور کوئی بھی فرد اس عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔‘
دریں اثنا اعلامیے کے مطابق آرمی چیف نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ فوج ’دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف ضروری اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی۔‘
ایک طرف اس فورم نے ’سائبر سکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر سپیس کے تحفظ پر زور دیا‘ تو دوسری طرف ’دہشت گرد نیٹ ورکس کی ملی بھگت سے چلنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف جاری کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار‘ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق فورم نے ’ملک میں، خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سرگرم ملک دشمن قوتوں، منفی اور تخریبی عناصر اور ان کے پاکستان مخالف اندرونی اور بیرونی سہو لت کاروں کی سرگرمیوں اور اس کے تدارک کے لیے کیے جانے والے متعدد اقدامات پر بھی غور کیا۔‘