تل ابیب (العربیہ اردو/ ڈیلی اردو)اسرائیل کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہیلفی کا کہنا ہے کہ ان کی فوج لبنان کے اندر حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
مقبوضہ گولان کے علاقے میں دورے کے دوران میں ہیلفی نے بتایا کہ اسرائیلی کی توجہ حزب اللہ سے مقابلے پر مرکوز ہے۔ مزید یہ کہ حالیہ مہینوں میں حزب اللہ کے بڑی تعداد میں عناصر مارے گئے۔
ہیلفی کے مطابق اسرائیلی فوج شمالی علاقوں اور گولان کے پہاڑی علاقے کی آبادی کو درپیش خطرات کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر شدید فضائی حملے کیے۔ اس دوران میں کئی قصبوں میں میزائل داغنے والے لانچنگ پیڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ساتھ ہی اسرائیلی توپوں نے بھی شدید گولہ باری کی۔
حزب اللہ کی جانب سے جنوبی لبنان سے کیے جانے والے حملوں میں مرکزی طور پر اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حزب اللہ کا موقف ہے کہ وہ یہ حملے غزہ میں جاری مزاحمت کی سپورٹ میں کر رہی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل حزب اللہ کے عسکری ڈھانچے اور تنظیم کے جنگجوؤں کی نقل و حرکت کو نشانہ بنانے کا دعوی کرتا ہے۔
گذشتہ ماہ 25 اگست کی صبح فریقین کے بیچ وسیع لڑائی ہوئی۔ حزب اللہ نے سیکڑوں میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے اسرائیلی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ دوسری جانب اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس نے حزب اللہ کے حملے کا بڑا حصہ غیر فعال بنا دیا۔
غزہ میں سات اکتوبر (2023) کو جنگ چھڑنے کے بعد سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شروع ہونے والے تصادم میں اب تک لبنان میں کم از کم 610 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں حزب اللہ کے 394 ارکان اور 135 شہری شامل ہیں۔
ادھر اسرائیل میں حخام کے مطابق کم از کم 24 فوجی اور 26 شہری مارے جا چکے ہیں۔