لندن (ڈیلی اردو ) نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید اور عمران خان پاکستان میں دہشت گردی لائے۔انہوں نے دہشت گردی کے حالیہ حملوں کا ذمہ دار سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو قراردیتے ہوئے 2021 میں طالبان حکومت کے قبضے کے فوراً بعد فیض کے کابل جانے کے فیصلے پر سوال اٹھایا جہاں فیض یہ کہتے ہوئے پائے گئے کہ ’’سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا‘‘۔
ڈار نے لندن میں ایک پریس کانفرنس میں فیض کے الفاظ اور پاکستانی علاقوں میں طالبان کو واپس جانے کی اجازت دینے کے فیصلے پر سوال اٹھایا۔ اس کے بعد کیا ہوا. 100 سے زائد سخت گیر مجرموں کو رہا کیا گیا، وہ اب کمانڈر بن چکے ہیں۔ وہ آج پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ آپریشن ردالفساد اور ضرب اعظم کے دوران فرار ہونے والے تقریباً 40 ہزار افراد کو پاکستان واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔ آج کی دہشت اسی سے جڑی ہوئی ہے۔
ڈار نے کہا کہ فیض حمید عمران خان کی آشیرباد کے بغیر افغانستان نہیں گئے۔ یہ کامن سینس ہے۔ کئی حصوں میں دہشت گردانہ حملے اور تشدد آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ اگر فیض ایسا نہ کرتے تو حالات مختلف ہو سکتے تھے۔