کرائسٹ چرچ (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کی عدالت نے مساجد حملے کے سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ پر 50 افراد کو شہید کرنے پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے ملزم کا دماغی معائنہ بھی کرانے کا حکم دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر فائرنگ کے مقدمے کی دوسری سماعت آج ہوئی۔ جج کیمرون مینڈرز نے ملزم پر 50 افراد کو قتل اور 39 کو زخمی کرنے پر اقدام قتل کی فرد جرم عائد کر دی۔
عدالت نے ملزم کے دماغی اور ذہنی حالت کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیا، 28 سالہ آسٹریلوی کی ذہنی اور دماغی حالت جانچنے کے لیے ماہرین کو اس بات کا تعین کرنے کی تجویز دی گئی ہے کہ ملزم عدالت کا سامنا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے یا اسے دماغی مریض قرار دیا جائے۔
آج کی سماعت میں ملزم برینٹن ٹیرینٹ کو ویڈیو لنک کے ذریعے شامل کیا گیا،سفید فام قدامت پسند آسٹریلوی شہری اس وقت انتہائی سخت سکیورٹی میں آکلینڈ جیل میں قید ہے اور سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر ملزم کو عدالت لانے کے بجائے آڈیو اور ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت دیکھنے اور سننے کا موقع دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرنٹ نے دو مساجد میں خود کار اسلحے سے حملہ کردیا تھا اور اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر فائرنگ کو براہ راست نشر کیا تھا۔ اس واقعے میں 50 افراد شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے