19

خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کیلئے پب جی گیم کے استعمال کا انکشاف

سوات(ڈیلی اردو ) خیبر پختونخوا میں پہلی بار دہشت گردی کیلئے پب جی گیم کے استعمال کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔اس حوالے سے ضلعی پولیس آفیسر سوات ڈاکٹر زاہد نے نے کہا کہ زیادہ تر دہشت گرد تنظیمیں ٹیلی گرام کا استعمال کرتی ہیں لیکن پہلی بار سوات میں دہشت گردوں نے یہاں کاروائیوں میں پب جی گیم کو استعمال کیا ہے۔

اپنے دفتر گلکدہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر زاہد نے بتایا کہ سوات پولیس و سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پولیس چوکی نویکلے بنڑ سوات پر بم دھماکہ میں ملوث 3 دہشت گرد گرفتار کر لیا گیا ، جن سے اسلحہ ، ایمونیشن اور وقوعہ میں استعمال شدہ موبائل فونز برآمد ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے برآمد ہونے والے موبائل فونز میں پب جی گیم بھی انسٹال تھا، جس کی چیٹ سے اہم شواہد سامنے آئے۔

ڈاکٹر زاہد نے بتایا کہ دہشت گرد پب جی گیم پر چیٹ کرتے اور گروپ بنا کر معلومات شیئر کرتے تھے، دہشت گردوں کو علم تھا کہ پب جی گیم کی چیٹ مانیٹرنگ نہیں ہوتی ، اس لئے خفیہ طریقے سے وہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ٹارگٹ حاصل کرتے تھے۔ڈی ی پی او سوات ڈاکٹر زاہد اللہ نے کہا ہے کہ سوات پولیس ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں، سوات میں قائم امن کو کسی بھی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نڑ پولیس چوکی پر حملہ کرنے والے تین ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں اور ان سے مزید معلومات حاصل کرکے دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنائیں گے اور عوام کی مال و جان کی تحفظ یقینی بنائیں گے۔نہوں نے بتایا کہ28-08-2024 کو نامعلوم دہشت گردوں نے پولیس چوکی نوی کلے بنڑ پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا جس میں ایک پولیس جوان رحمن اللہ شہید جبکہ دو پولیس جوان شفیع اللہ اور محمد آیاز زخمی ہو ئے تھے۔واقعے کے بعد آرپی او ملاکنڈ محمد علی خان نے ایکشن لیتے ہوئے ڈی پی او کو ملزمان کو تلاش کرنے کا ٹاسک سونپا اور تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی گئی۔

پولیس کے ٹیم نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کرکے سی سی ٹی وی کیمروں اور سی ڈی آر کے ذریعے دہشت گرد ملزمان ٹریس ہو کر جن میں سے تین دہشت گرد محمد حارث ولد معراج الدین سکنہ حیات آباد نویکلے سوات، برہان اللہ ولد محمد موسی سکنہ سلطان آباد نوی کلے سوات، شہزاد ولد حمید گل سکنہ ذرہ خیل اوڈیگرام سوات کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے شعبہ تفتیش سے ملنے والی معلومات کے مطابق جسطرح جرائم پیشہ افراد اب اسٹریٹ کرائم، ڈکیتی کی وارداتوں میں ٹیکنالوجی کا استعمال یعنی نیٹ ڈیوائسز استعمال کرنے لگے ہیں تاکہ ٹریسنگ کم سے کم ہو۔انہوں نے کہا کہ اب دہشت گرد خفیہ طریقوں پپ جی گیم کے استعمال سے اپنے مقاصد حاصل کر رہے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں