روس اور یوکرین کے مابین 200 سے زائد جنگی قیدیوں کا تبادلہ

قاہرہ (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے پی/ڈی پی اے) روسی یوکرینی جنگ میں متحدہ عرب امارات کی کوششوں سے ماسکو اور کییف کے مابین جنگی قیدیوں کا ایک اور بڑا تبادلہ عمل میں آیا ہے۔ آج ہفتہ چودہ ستمبر کے روز دونوں ممالک کے مابین دو سو چھ جنگی قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔

روس میں ماسکو، یوکرین میں کییف اور مصر میں قاہرہ سے ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق مشرقی یورپ میں جاری جنگ کے فریقین کے مابین یہ قیدیوں کا کوئی اولین تبادلہ تو نہیں تھا، مگر یہ ایک وسیع تر تبادلہ ضرور تھا۔

روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ رہا کیے جانے والے روسی فوج کے 103 اہلکار اس وقت بیلاروس میں ہیں، جہاں وطن واپسی سے قبل ان کی ضروری طبی اور نفسیاتی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔

ساتھ ہی روس نے خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کا شکریہ بھی ادا کیا، جس نے اس مرتبہ بھی ماسکو اور کییف کے مابین جنگی قیدیوں کے تبادلے کے لیے کامیاب ثالثی کی ہے۔

کرسک سے گرفتار شدہ روسی فوجی

متحدہ عرب امارات کی ثالثی کوششوں سے آج عمل میں آنے والے جنگی قیدیوں کے اس تبادلے کے بارے میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ روس نے جن 103 یوکرینی قیدیوں کو رہا کیا ہے، ان میں سے 82 فوجی ہیں اور 21 سکیورٹی افسران۔

صدر زیلنسکی کے مطابق ان 103 یوکرینی سکیورٹی اہلکاروں میں صرف ملکی مسلح افواج کے ارکان ہی شامل نہیں، بلکہ ان میں کئی پولیس اہلکار اور سرحدی محافظ بھی شامل ہیں۔

یوکرینی صدر نے مزید لکھا کہ جن روسی جنگی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے، ان میں سے کئی ایسے تھے، جنہیں یوکرینی دستوں نے اپنے ملک کی سرحد کے پار کُرسک کے روسی علاقے میں اپنی پیش قدمی کے دوران گرفتار کیا تھا۔

جنگی قیدیوں کے اس تازہ ترین تبادلے کے حوالے سے اہم بات یہ بھی ہے کہ یہ یوکرینی صدر زیلنسکی کے اس اعلان کے صرف ایک روز بعد عمل میں آیا، جس میں انہوں نے یوکرین سے تعلق رکھنے والے 49 قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کی تھی۔

جنگی قیدیوں کے اب تک پچاس سے زائد مرتبہ تبادلے

روسی یوکرینی جنگ فروری 2022ء میں روسی فوج کی یوکرین میں فوجی مداخلت کے ساتھ شروع ہوئی تھی، جس میں اب تک اطراف کے مجموعی طور پر ہزارہا فوجی اور عام شہری ہلاک اور ہزاروں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔

دونوں جنگی فریق اکثر ایک دوسرے کو فوجیوں کو پکڑ لیتے ہیں اور اب تک ماسکو اور کییف کے مابین ایسے قیدیوں کے مختلف مقامات پر اور مختلف حالات میں مجموعی طور پر 50 سے زائد مرتبہ تبادلے عمل میں آ چکے ہیں۔

آج ہونے والے تبادلے کی خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ دونوں ممالک کے مابین دو دنوں میں ہونے والا قیدیوں کا دوسرا تبادلہ تھا۔

اس کے علاوہ اسی تبادلے کا ایک اور پہلو یہ بھی ہے کہ یہ ماسکو اور کییف کے مابین متحدہ عرب امارات کی ثالثی کوششوں سے عمل میں آنے والا جنگی قیدیوں کے تبادلے کا آج تک کا آٹھواں واقعہ تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں